• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی معیشت 2025 میں استحکام کی جانب، بنیادی خطرات برقرار

لاہور (رپورٹ- آصف محمود بٹ) پاکستانی معیشت2025 میں استحکام کی جانب، بنیادی خطرات برقرار، ترسیلاتِ زر، کم افراطِ زر اور اسٹاک مارکیٹ میں تیزی بحالی کی علامتیں، مہنگی توانائی،کمزور سرمایہ کاری اور بڑھتا تجارتی خسارہ بڑے چیلنج۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی سپورٹ کا تسلسل ہو توٹیکنالوجی کا شعبہ اس بات کا ثبوت کہ پاکستان روایتی برآمدات کے علاوہ بھی عالمی مسابقت کر سکتا ہے۔پاکستان کی معیشت نے 2025 کے دوران نمایاں حد تک استحکام دکھایا ہے اور ماہرین کے مطابق ملک بحران سے نکل کر نسبتاً توازن کی طرف بڑھا، تاہم طویل مدت میں گہرے ساختی مسائل اب بھی معیشت پر دباؤ بنے ہوئے ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ 2025 بحران سنبھالنے کے مرحلے سے نکل کر توازن بحال کرنے کا سال ثابت ہوا، جس میں بیرونی کھاتوں پر دباؤ کم ہوا، افراطِ زر میں نمایاں کمی آئی اور مارکیٹوں میں اعتماد بتدریج واپس آیا۔ ماہرین کے مطابق ترسیلاتِ زر نے معیشت کو سہارا دینے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ مالی سال 2024-25 کے دوران ترسیلاتِ زر 30.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 38.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو تقریباً 26 فیصد اضافہ ہے۔

اہم خبریں سے مزید