انار... جنت کا پھل، صحت کیلئے مفید

December 29, 2022

انار جسے جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے، ایک انتہائی رسیلا اور ذائقہ دار پھل ہے۔ اس کے دانے دانے میں قدرت نے انمول لذت رکھی ہے۔ ذائقے کے لحاظ سے یہ شیریں، ترش اور منجوش (کھٹا میٹھا) ہوتا ہے۔ ہر ذائقے میں یہ غذائی خصوصیات سے مالا مال ہوتا ہے۔ غذائی اور طبی خصوصیات کے باعث اسے قدرت کا ایک انمول تحفہ مانا جاتاہے۔

انار کا استعمال جسم کے لیے حیرت انگیز فوائد کا باعث بنتا اور مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ حتیٰ کہ انار کے درخت کی چھال، پھول، پھل کا چھلکا اور یہاں تک کہ پتیاں بھی مفید ہیں۔ قدیم مصر میں انار مختلف قسم کے انفیکشن کے خاتمے کے لیے بطور علاج استعمال کیا جاتا رہا۔ آج سائنس تسلیم کرتی ہے کہ انارمحض ایک پھل سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ اس میں موجود وٹامن سی، ڈائٹری فائبر، فولیٹ اور دیگر غذائی اجزاء کی مقدار عام پھلوں سے کہیں زیادہ ہے۔

غذائی افادیت

انار کی بیرونی جِلد سخت اور کھانے کے قابل نہیں ہوتی جبکہ اس کے اندر سینکڑوں خوردنی بیج موجود ہوتے ہیں۔ ان بیجوں کو (aril)کہا جاتا ہے، جو رسیلے، میٹھے اور غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ایک کپ انار کے دانوں (174گرام) میں پائے جانے والے غذائی اجزاء میں فائبر7گرام، پروٹین3گرام، وٹامن سی30فیصد، وٹامن کے 36فیصد، فولیٹ16فیصد اور پوٹاشیم 12 فیصد ہوتا ہے۔

انار وٹامنز اور توانائی کا خزانہ تسلیم کیا جاتا ہے کیونکہ یہ کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس، آئرن، ہائیڈروکلورک ایسڈ، فائٹو کیمیکلز، اینٹی آکسیڈنٹس، پولی فینول، کم کیلوریز، وٹامن اے، بی ، سی اور بائیوایکٹو کمپاؤنڈ ز سے مالامال ہے۔ اس میں مناسب مقدار میں شوگر بھی پائی جاتی ہے۔

مخصوص نباتاتی مرکبات

انار میں دو منفرد مادی خصوصیات پائی جاتی ہیں، جو اسے صحت کے لیے حیرت انگیز فوائد کا باعث بناتی ہیں۔

پیونی کیلاجن (Punicalagin): انار اور اس کے چھلکوں میں انتہائی طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ پیونی کیلاجن پایا جاتا ہے۔ یہ غذائی جزو انار کو گرین ٹی سے تین گنا زیادہ طاقتور بناتا ہے۔

پیونیسک ایسڈ(Punicic Acid): انار کے بیجوں میں پایا جانے والا پیونیسک ایسڈ ایک اہم فیٹی ایسڈ تسلیم کیا جاتا ہے، جو جسم میںموجود حیاتیاتی اثرات میںاضافہ کرتا ہے۔

قوت مدافعت بڑھنا

قوت مدافعت میں اضافے کے لیے وٹامن سی سب سے بہترین ہے اور انار میں یہ سیب سے چار گنا زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔ انار میں وٹامن ای بھی کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ قدرت کا یہ انمول تحفہ جگر کی صحت کے لیے بھی بہت مفید ہے۔

سوزش کے خلاف مزاحمت

دائمی سوزش بہت سی بیماریوں کی وجہ اور پیش خیمہ ثابت ہوتی ہے۔ ان بیماریوں میں قلبی امراض، کینسر، ذیابطیس ٹائپ ٹو ،موٹاپا اور الزائمر جیسی بیماریاں شامل ہیں۔ انار اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات سے مالا مال ہوتا ہے ، پیونی کیلاجن کی بڑے پیمانے پر موجود گی جسم میں موجود سوزش کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔

امراض قلب سے بچاؤ

انار میں موجود فائٹو کیمیکلز کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کم کرتے ہیں جبکہ روزانہ انار کا ایک اونس تازہ جوس پینے سے کیروٹڈ آرٹری میں موجود رکاوٹیں دور ہوتی ہیں۔ یہ رکاوٹیں اسٹروک اور دل کی دیگر بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔ وٹامن سی، وٹامن بی فائیو، پوٹاشیم اور فائبر سے بھرپور اس پھل کے سفید چھلکے اور باہر کی پتلی جِلد بھی کھائی جاسکتی ہے بلکہ وہ پھل کا ہی حصہ ہوتی ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر میں کمی

ہائی بلڈ پریشر(ہائپر ٹینشن) کو ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کے بنیادی اسباب میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق انار میں موجود فائٹو کیمیکلز کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کم کرتے ہیں جبکہ روزانہ انار کا ایک اونس تازہ جوس پینے سے آپ کی کیروٹڈ آرٹری میں موجود رکاوٹیں دور ہوتی ہیں، یہ رکاوٹیں اسٹروک اور دل کی دیگر بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔

وزن میںکمی

وزن کم کرنے کی خواہش رکھنے والے انار ضرور کھائیں کیونکہ اس میں بڑی مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے، جس سے بھوک کم لگے گی اور ہاضمہ بھی تیز ہوگا۔ صبح کے وقت انار کھانے سے دن بھر بیدار،چوکنا اور توانا رہنے کے لیے توانائی ملتی ہے۔ انار میں جذب ہونے والی چکنائی موجود نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے یہ ڈائٹنگ کرنے والوں کے لیے بہترین غذا کا کام دیتا ہے۔ اس کے قدرتی اجزاء موٹاپے کا باعث بننے والے خلیات کا خاتمہ کر کے چربی گھلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ذہنی تناؤ میں کمی

ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے بھی انار ایک بہترین ٹانک ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انار میں سنگترے اور سبز چائے سے تین گنا زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں، جو جسم کو کئی فاضل مادوں کے اثرات سے بچاتے ہیں۔ اس کے علاوہ انارمیں آئرن، پوٹاشیم اور میگنیز کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ انسانی صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ دورانِ حمل انار کا باقاعدگی سے استعمال انیمیا اور اکڑاؤ سے محفوظ رکھتا ہے۔

کینسر سے بچاؤ

انار کا استعمال چھاتی، بڑی آنت اور مثانے کے کینسر کے خلاف مدافعت فراہم کرتا ہے۔ لیبارٹری اسٹڈیز سے پتہ چلتا ہے کہ انار کا جوس پروسٹیٹ کینسر بنانے والے خلیوں کی تولید کا عمل سست کردیتا ہے۔ یہاں تک کہ یہ اپوپوٹوسس (خلیے کے سکڑنے کی وجہ سے اس کا ختم ہوجانا)کاباعث بنتے ہوئے موت کا خطرہ بھی کم کردیتا ہے۔ ایک مطالعے کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ انار کے جوس کا استعمال بریسٹ کینسر کے خلیات کو ختم کرنے میں مدد دیتاہے جبکہ اس عمل کے دوران صحت مند خلیے بالکل ٹھیک حالت میں رہتے ہیں۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ انار بریسٹ کینسر کے خلیوں کو پیدا ہونے سے بھی روکتا ہے۔ اس کے چھلکے میں الیجک ایسڈ موجود ہوتا ہے، جو جِلد کے کینسر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ اسی لیے آنکولوجی یعنی رسولیوں کے ماہرین اپنے مریضوں کو کوٹا ہوا انار باقاعدگی سے کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

کھانسی میں آرام

پرانی کھانسی کے لیے انار کے چھلکے کو جلا کر اس کا سفوف بنا کراستعمال کرنا بھی فائدہ مند ہے۔ اس کے علاوہ انار کے پھولوں کے جوشاندے میں تھوڑی سی پھٹکری ملا کر اس سے غرارے کرنا گلے کی خرابی کا بہترین علاج ہے۔

کیل مہاسے اور بال گرنا

روزانہ آٹھ اونس انار کا جوس پینے سے جِلد دانوں سے پاک اور چمکدار ہوجائے گی۔ پِیونِک ایسڈ کی وجہ سے انار کا جوس جِلد کو سردیوں میں خشکی اور کھردرے پن سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ ایسڈ بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتا ہے، جس کی وجہ سے بال گرنے میں کمی واقع ہوتی ہے۔