• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شکر قندی: موسمِ سرما کی خوش ذائقہ، غذائیت سے بھرپور سوغات

اللہ تعالیٰ نے انسان کو سبزیوں کی صُورت جو نعمتیں عطا فرمائی ہیں، اُن میں ایک خوش ذائقہ اور غذائیت سے بھرپور سبزی، شکرقندی بھی شامل ہے، جسے ’’موسمِ سرما کی سوغات‘‘ کہا جاتا ہے۔ 

شکرقندی کو انگریزی میں ’’سوئیٹ پوٹیٹو‘‘ کہتے ہیں۔ یہ نارنجی، جامنی، بُھورے اور سفید رنگ کے علاوہ مختلف جسامت اور حجم کی حامل ہوتی ہے اور اس میں وٹامنز، منرلز، اینٹی آکسیڈینٹس اور فائبرز کا خزانہ پایا جاتا ہے۔ 

عام طور پر ایک 100 گرام وزن کی حامل شکرقندی میں 86 سے90کیلوریز، 1.6 سے 2.6 گرام پروٹین،20 سے23 گرام کاربوہائیڈریٹس، 3سے4.2 گرام فائبر،0.1 گرام چکنائی، 784مائکروگرام وٹامن اے، 13سے 30ملی گرام وٹامن سی، 0.17 سے 0.20ملی گرام وٹامن بی سکس، 230سے 337گرام پوٹاشیم، 0.25 سے0.27 ملی گرام میگنیز، 0.61سے 0.72ملی گرام آئرن، 18 سے 25ملی گرام میگنیشیم اور 27سے30ملی گرام کیلشیم پایا جاتا ہے۔

ذیل میں شکرقندی کے بعض اہم طبّی فوائد پیش کیے جا رہے ہیں۔

آنتوں کی صحت کا ضامن: شکرقندی میں دواقسام کے فائبرز پائےجاتے ہیں، حل پذیر اور غیرحل پذیر۔ گرچہ انسانی جسم فائبر (پھوک) کو ہضم نہیں کرپاتا، لیکن یہ آنتوں کی صحت اورافعال دُرست رکھنےمیں خاصا معاون ثابت ہوتا ہے۔ آج کل آنتوں کے مختلف امراض، حتیٰ کہ آنتوں کا کینسر بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے، جس کا سبب فائبر کا کم اور جَنک فوڈ اور کولڈڈرنکس کا زیادہ استعمال ہے۔ 

اگر ہم روزانہ 20سے 35گرام فائبر استعمال کریں، تو یہ آنتوں کی صحت کے لیے خاصا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اورہمیں آنتوں کے کینسر سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں، فائبر کا استعمال حرکتِ دودیہ (آنتوں کی حرکت) کو برقرار رکھتا اور قبض سے بچاتا ہے۔ 

علاوہ ازیں، شکر قندی میں قدرتی طور پر موجود اینٹی آکسیڈینٹس مفید بیکٹیریا کی افزائش اورنشوونمامیں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہم مختلف امراض سے محفوظ رہتے ہیں۔

ذہنی صحت میں افاقہ: شکرقندی میں پائےجانےوالےقدرتی اجزا دماغی سوزش ختم کرتے، اُسےفری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصانات سے محفوظ رکھتے ہیں۔ ماہرینِ طب و صحت کے مطابق، پَھلوں اورسبزیوں میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈینٹس نہ صرف ہماری ذہنی صحت بہتر بناتے ہیں بلکہ عام طور پر بڑھاپے میں ہونے والے مرض، ’’الزائمر‘‘ یعنی یادداشت کی کمی کا خطرہ 17 فی صد کم کر دیتے ہیں۔ یاد رہے، اگر یہ مرض شدّت اختیار کر جائے، تو ’’ڈیمینشیا‘‘ یعنی مکمل طور پر یادداشت کھو دینے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

ذیابطیس کے لیے فائدہ مند: یورپ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، شکرقندی کا استعمال انسولین کے خلاف مزاحمت کرکے جسم میں شوگرکنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ 

شکرقندی دوسری نشاستے دار غذاؤں کے برعکس دورانِ خون میں شوگر کو دُرست انداز میں پہنچاتی ہے اور یوں جسم میں شکرکی مقدار متوازن رہتی ہے۔اسی لیے ماہرینِ غذائیت خون میں شکر کنٹرول کرنے کے لیے شکرقندی کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔

پھیپھڑوں کے امراض سے تخفّظ: چُوں کہ شکرقندی وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے، لہٰذا اس کا استعمال ہمیں پھیپھڑوں کے مختلف امراض سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں، شکرقندی کااستعمال کرنے والے پھیپھڑوں کے سرطان سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

کینسر سے بچاؤ: شکرقندی میں قدرتی طور پر موجود اینٹی آکسیڈینٹس ہمیں مختلف اقسام کے کینسرز سے تخفّظ فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اِس ضمن میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شکرقندی میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس میں پایا جانے والا ’’اینتھوسیانن‘‘ نامی کیمیائی مرکّب، جو عموماً جامنی رنگ کی شکرقندی میں موجودہوتا ہے، کینسر کے خلیات کی نشوونما روکتا ہے۔ اس کے علاوہ نارنجی رنگ کی شکرقندی کے گُودے میں بھی کینسر کُش خصوصیات پائی جاتی ہیں-

قد اور وزن میں اضافہ: بچّوں کے قد اوروزن میں اضافےکے لیے اُنہیں موسمِ سرما میں اعتدال کے ساتھ شکرقندی کا استعمال ضرور کروانا چاہیے۔

بینائی میں بہتری: شکرقندی میں وٹامن اے وافرمقدار میں پایا جاتا ہے، تو اِس کے استعمال سے بینائی میں اضافہ ہوتا ہے، جب کہ’’نائٹ بلائنڈنیس‘‘ سمیت آنکھوں کے دیگر امراض سے بھی نجات ملتی ہے۔

امراضِ قلب سے نجات: شکرقندی میں موجود پوٹاشیم بلڈپریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، جس سے دل کے امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ علاوہ ازیں، اِس میں موجود فائبرہمارے جسم میں کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

قوّتِ مدافعت میں اضافہ: شکرقندی میں موجود وٹامن اے اور وٹامن سی قوّتِ مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں، جس سے جسم کو مختلف اقسام کے انفیکشنزاور بیماریوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔

تروتازہ جِلد کی ضمانت: اِس میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈینٹس، بالخصوص بیٹاکیروٹین جِلد کوالٹراوائلٹ شعاؤں کے نقصانات سے بچا کر تروتازہ رکھتا اور قبل ازوقت بڑھاپے سے تحفّظ فراہم کرتا ہے۔

پٹّھوں اور ہڈیوں کی مضبوطی: شکرقندی میں پایا جانے والا پوٹاشیم، پٹّھوں کی فعالیت میں اضافہ اور درد کم کرتا ہے، جب کہ اس میں موجود وٹامن ڈی، کیلشیم اور میگنیشیم ہڈیوں کومضبوط اور آسٹیوپوروسس کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

توانائی کا منبع: موسمِ سرما کی اس خوش ذائقہ سبزی کے استعمال سے ہمارے جسم کو توانائی ملتی ہے اور تھکن کا احساس کم ہوجاتا ہے۔

سو، ہم قدرت کی اِس نعمت کے استعمال سے نہ صرف خوب لذّت و ذائقہ حاصل کرسکتے ہیں، بلکہ مختلف امراض سے تحفّظ بھی پا سکتے ہیں۔ یاد رہے، مختلف پھل، سبزیاں اور نباتات فطرت کی بہت بڑی نعمت ہیں اور فطرت کے سائے ہی میں عافیت ہے، جب کہ آج امراض بڑھنے کی ایک بڑی وجہ فطرت سے فرار بھی ہے۔ بلاشبہ، فطری طرزِ زندگی اور سادہ غذائیں ہی انسان کی صحت و سلامتی کی ضامن ہیں۔

سنڈے میگزین سے مزید
    صحت سے مزید