اوتھل میں گٹکا، پان پراگ اور ماوا فروخت کرنیوالی 11 دکانیں سیل

January 24, 2023

کوئٹہ(خ ن)بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی آپریشن ٹیموں نے اوتھل ضلع لسبیلہ میں پابندی عائد و مضر صحت گٹکا، پان پراگ اور ماوا کی فروخت پر 11 کیبن و دکانیں سیل کردیں۔کارروائیوں کے دوران مراکز سے پکڑی گئی گٹکا پان پراگ و ماوا کی بڑی مقدار تلف کر دی گئی ۔ مذکورہ مراکز کے مالکان کو اس سے قبل متعدد بار اپنی دکانوں میں ممنوعہ گٹکا پان پراگ فروخت نہ کرنے کی تنبیہ کی گئی تھی ۔ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی محمد نعیم بازئی کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ پان پراگ ، گٹکا اور مین پوری انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں، ماہرین طب منہ کے کینسر بڑھتے ہوئے امراض کی بڑی وجہ انہی مضر صحت اشیاء کو قرار دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اتھارٹی نے ان مضر صحت اشیاء کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع سمیت ملک بھر میں گٹکے وغیرہ کے مہلک اثرات کے حوالے سے اعداد و شمار چونکا دینے والے ہیں اور تحقیق کے مطابق پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جہاں منہ کے کینسر کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ گٹکا پان پراگ چھالیہ، تمباکو، خوشبو اور چونے کا ايک ايسا مرکب ہے، جو جان لیوا بھی ہے اور جسے منہ کے کینسر کا ابتدائی سبب قرار دیا جاتا ہے تاہم حکومتی پابندی کے باوجود اس کی خریدو فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے کے مطابق گٹکا پان پراگ وغیرہ کھانے سے سب زیادہ متاثر منہ ،خوراک کی نالی اور معدہ ہوتا ہے ، چونکہ گٹکے کو کئی گھنٹوں منہ میں رکھا جاتا ہے لہٰذا اس میں موجود مضر صحت کیمیکلز معدے کی تیزابیت ، بھوک کی کمی حتیٰ کہ منہ اور زبان کے کیسنر کا بھی سبب بنتے ہیں ،اس کے مسلسل استعمال سے لوگوں میں دانتوں اور مسوڑھوں کے پھولنے ، منہ کے چھالوں حلق کے پکنے اور مسوڑھوں میں پیپ کے پیدا ہونے کی شکایات بھی عام ہوتی جا رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ انسانی صحت سے بڑھ کر کچھ نہیں ، بلوچستان فوڈ اتھارٹی صوبہ بھر میں ناقص و مضر صحت خوردنی اشیاء کی فراہمی روکنے کیلئے اقدامات کررہی ہے اور اس حوالے سے قوانین کی خلاف کرنے والے عناصر کو کسی طور معاف نہیں کیا جائے گا۔