کوویڈ 19 کی روک تھام یا علاج کیلئے منظور شدہ ادویات کا استعمال کیا جائے، FDA

January 26, 2023

بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل) برطانیہ میں کوویڈ 19کی روک تھام کیلئے کمیونٹی افراد ایسی دوائوں کی طرف رجوع کر رہے ہیں جو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) سے منظور شدہ یا مجاز نہیں ہیں، ایف ڈی اےکے کاموں میں سے ایک یہ ہے کہ کسی دوا کے سائنسی ڈیٹا کا بغور جائزہ لیا جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ یہ کسی خاص استعمال کیلئے محفوظ اور مؤثر ہے کچھ صورتوں میں،کوویڈ19کی روک تھام یاعلاج کیلئے ایسی دوا کا استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے جس کی ایف ڈی اے سے منظوری نہیں دی گئی یا اسے ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت نہیں ملی، ایسا لگتا ہے کہ انسانوں میں کوویڈ19کی روک تھام یا علاج کیلئے ایور میکٹین نامی دوا میں دلچسپی بڑھ رہی ہے جانوروں میں پرجیویوں کےعلاج یا روک تھام کیلئے ایور میکٹین کی بعض حیوانی فارمولیشنز جیسے پوور آن، انجیکشن، پیسٹ اور ڈرنچ کو امریکہ میں منظور کیا جاتا ہے۔ ایف ڈی اے نے ایور میکٹین کو انسانوں یا جانوروں میں کوویڈ 19کی روک تھام یا علاج کیلئے استعمال کرنے کی اجازت یا منظوری نہیں دی ہے ایور میکٹین کو انسانی استعمال کیلئے کچھ پرجیوی کیڑے اور سرکی جوؤں اور جلد کی حالت جیسے روزیشا کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن کے علاج کیلئے منظور کیا گیاہے فی الحال دستیاب ڈیٹا یہ نہیں دکھاتا کہ آئیورمیکٹین کوویڈ19کے خلاف موثر ہے، لوگوں میں کوویڈ 19کی روک تھام یا علاج کیلئے ایور میکٹین گولیوں کا جائزہ لینے والے کلینیکل ٹرائلز جاری ہیں اگر آپ کا صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والا آپ کو ایور میکٹین کا ​​نسخہ لکھتا ہے تو اسے کسی جائز ذرائع جیسے کہ فارمیسی سے مزید معلومات حاصل کریں اور اسے ان کی ہدایات کے مطابق لیں اپنے یا دوسرے لوگوں پر جانوروں کیلئے تیار کردہ دوائیں کبھی استعمال نہ کریں، جانوروں کے ایور میکٹین کی مصنوعات انسانوں کیلئے منظور شدہ مصنوعات سے بہت مختلف ہیں انسانوں میں کوویڈ19کی روک تھام یا علاج کیلئے جانوروں کے ایور میکٹین کا ​​استعمال خطرناک ہے روزنامہ جنگ لندن سے گفتگو کرتے ہوئے بعض افراد کا کہنا تھا کہ وہ ایور میکٹین گولیاں چونکہ برطانیہ سے حاصل نہیں کر سکتے، اس لیے وہ یہ گولیاں پاکستان اور بھارت سےمنگواتے ہیں اور دوسرے لوگوں کو بھی ترغیب دیتے ہیں کہ وہ یہ کووڈکے خلاف موثر ہیں تاہم محکمہ صحت دنیا بھر میں کوویڈ19 کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے سب سے مؤثر طریقوں میں کوویڈ 19 کی ویکسین ہی کوقرار دے رہے ہیں، دستیاب کوویڈ 19 ویکسینز اور علاج کے اختیارات کے بارے میں اپنے ہیلتھ سینٹرز سے باآسانی رابطہ کرسکتے ہیں، آپ کی فراہم کنندہ صحت کی معلومات کی بنیاد پر آپ کیلئے بہترین آپشن کا تعین کرنے میں مددکر سکتے ہیں، دوسری جانب اینٹی ویکسین گروپ جن کی دنیا بھر میں ایک بڑی تعداد موجود ہے ٹویٹر اورسوشل میڈیا کے ذریعے ویکسینیشن کو خطرناک قرار دے رہے ہیں اور اس کے اثرات کی مختلف تھیوریاں پیش کر رہے ہیں، ان کا ایک دعویٰ بھارت کے بارے میں بھی ہے کہ آئیورمیکٹین کو فروغ دینے والے نئے قوانین کی بدولت ہندوستان میں کورونا وائرس کے کیسز کم ہو رہے ہیں اوریہ کہ ایک اب ناقابل تردید حقیقت ہے کہ ایور میکٹین بنیادی طور پر کوویڈ 19 کو گھنٹوں یا دنوں میں مارڈالتی ہے جب کہ دوسرے ممالک کے وبائی امراض کے اعداد و شمار جنہوں نے ایورمیکٹین کی سفارش کی ہے،اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایورمیکٹین نے نئے انفیکشن کی شرح کو کم نہیں کیامئی 2021تک، کوئی قابل اعتماد طبی ثبوت نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ آئیورمیکٹین کوویڈ19 کو روکنے یا علاج کرنے میں فائدہ مند ہے اگر آئیورمیکٹین کیسز میں کمی کیلئے ذمہ دار تھے تو گائیڈ لائنز کے اجرا کے بعد بیماری کےپھیلاؤ میں کمی کو دیکھا جانا چاہئے تھا اگر چہ کوویڈ کی دوسری لہر کے درمیان، انڈین کونسل آف میڈیکلریسرچ نے 17مئی 2021کو اپنی کوویڈ19 کے رہنما خطوط کو اَپ ڈیٹ کیا اور ہلکے کوویڈ19 کیسوں کیلئے اختیاری علاج کے طور پر ایور میکٹین تجویز کرنا شروع کیا، ایور میکٹین اورہائیڈروکسی کلورین دونوں کوکوویڈ 19کے ممکنہ علاج کے طور پر استعمال کیا گیا، تاہم عالمی ادارہ صحت نے ایسی توقعات کی حمایتکرنے والے طبی ثبوت کی کمی کی نشاندہی کی، اعداد و شمار کے تجزیہ اور ویژولائزیشن سائٹس اور ورلڈ انڈیٹا کے مطابق جو سرکاری ذرائع سے صحت کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے ہندوستان میں روزانہ نئے کوویڈ 19کی تعداد 9مئی 2021 کو عروج پر پہنچ گئی تھی اور اس کے بعد سے اس میں کمی آنا شروع ہوگئی آئیورمیکٹین کے رہنما خطوط میں اضافے اور معاملات میں کمی کے درمیان مختصر وقت کے دورانیے کامشاہدہ کرتے ہوئے کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس جیسے گیٹ وے پنڈت نے دعویٰ کیا کہ بھارت میں کورونا وائرس کےکیسز کم ہو رہے ہیں جسے وہ ایور میکٹین کے استعمال کی وجہ سمجھ رہے ہیں تاہم ان کا یہ دعویٰ وبائی امراض اور طبی شواہد سے غیر تائید شدہ ہے۔