بلدیاتی ملازمین اور پنشنرز کئی ماہ سے تنخواہوں اور پنشن سے محروم

February 01, 2023

پشاور (وقائع نگار )خیبرپختونخوا کے بندوبستی اور ضم اضلاع کی 131تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز میں سے اکثریتی اضلاع کی ٹی ایم ایز کے غریب کم تنخواہ یافتہ ملازمین اور پنشنرز گزشتہ کئی کئی ماہ سے تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی سے محروم ہیں جسکی وجہ سے بلدیاتی ملازمین کے بچے بھوک و افلاس کے شکار ہیں۔لوکل گورنمنٹ ایمپلائز فیڈریشن خیبرپختونخوا کے سینئر رہنماؤں شوکت کیانی، حاجی نیاز علی خان،حاجی انور کمال خان،محبوب اللہ،قیصر کامران،سعید گل،اختر منیر،اصف قدوس،اصف رحمن،محمد حسن،کالا خان،ملک طفیل،شیخ زبیر،عاشق حسین،سلیمان ھوتی،نوازخان،محبوب اللہ چترالی ، عثمان ناشاد،مراد علی خان،ریاض خان، شجاعت علی خان,نثار خان، عابد سہیل اور فیصل تنولی نے صوبائی حکومت،نگران وزیر اعلیٰ اور نگران کابینہ خیبرپختونخوا سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ صوبہ کے بلدیاتی اداروں بشمول واسا کمپنیز کے ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں اور خاطر خواہ گرانٹ کی ریلیز کی منظوری دی جائے تاکہ بلدیاتی اداروں کے ملازمین اور پنشنرز کے بچے سکھ کا سانس لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ماہ ساڑھے 37 ارب روپے کی گرانٹ کی طلب کی جگہ بندوبستی اضلاع کی TMAs کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کے لئے 569 ملین روپے اور ضم اضلاع کے لئے 100ملین روپے کی ناکافی گرانٹ کی منظوری صوبائی حکومت نے دی جو اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف تھی۔ ناکافی گرانٹ کی وجہ سے تاحال بلدیاتی ملازمین تنخواہوں اور پنشن جیسی بنیادی اور آئینی حق سے محروم ہیں۔بلدیاتی اداروں کے ملازمین کے بچے فاقوں کے شکار ہیں