رواں دہائی میں ڈیجیٹل پونڈ کے اجرا کا امکان، بنک آف انگلینڈ اور ٹریژری باضابطہ مشاورت شروع کریں گے

February 09, 2023

لندن (پی اے) ٹریژری اور بنک آف انگلینڈ کے مطابق ڈیجیٹل پونڈ کو رواں دہائی کے آخر میں جاری کئے جانے کا امکان ہے۔ دونوں ادارے اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ عوام کو ایسی محفوظ رقم تک رسائی حاصل ہو، جسے ڈیجیٹل دور میں استعمال کرنا آسان ہو۔ چانسلر جیریمی ہنٹ نے کہا کہ سینٹرل بنک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) ادائیگی کا ایک نیا قابل اعتماد اور قابل رسائی طریقہ ہو سکتا ہے لیکن یہ کم از کم 2025تک نہیں بنایا جائے گا۔ ان اداروں کا کہنا ہے کہ ہم پہلے اس بات کی تحقیقات کرنا چاہتے ہیں کہ کیا کچھ ممکن ہے اور ہم ہمیشہ یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم مالی استحکام کی حفاظت کرتے ہیں۔ مسٹر جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ٹریژری اور بنک آف انگلینڈ باضابطہ طور پر ڈیجیٹل کرنسی کیلئے مشاورت شروع کریں گے۔ کرپٹو کرنسی کو سینٹرل بنک کی حمایت حاصل نہیں ہے اور اس کی قیمت تیزی سے اوپر اور نیچے جا سکتی ہے۔ اگرچہ سینٹرل بنک بٹ کوائن اور ایتھرئم جیسی کریپٹو کرنسیز کی طرح کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرسکتا ہے لیکن بنک آف انگلینڈ کی طرف سے جاری کردہ ڈیجیٹل پونڈ کم اتار چڑھاؤ والا ہوگا۔ ٹریژری کا کہنا ہے کہ 10ڈیجیٹل پونڈ ہمیشہ نقد رقم 10پونڈ کے برابر ہوگا۔ اگرچہ ہالیڈے میکرز کو معلوم ہوگا پونڈ کی قدر دوسری کرنسیوں کی نسبت تبدیل ہوتی ہے۔ موجودہ وزیراعظم رشی سوناک جب 2021میں چانسلر تھے تو انہوں نے بنک آف انگلینڈ سے کہا تھا کہ وہ اس کرنسی کی پشت پناہی پر غور کرے اور اکتوبر 2022میں مسٹر رشی سوناک کے فنانشل سروس منسٹر اینڈریو گریفتھ نے متنبہ کیا تھا کہ اس کرنسی کے اجرا میں طویل تاخیر معیشت کیلئے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ اگر اس کرنسی کو آگے بڑھایا جاتا ہے تو اس کرنسی کو لانچ کرنے کیلئے اہم سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔ اس کرنسی پر ابتدائی پابندیاں ہونے کا امکان ہے کہ کسی بھی فرد یا بزنس کے پاس کتنی کرنسی ہو سکتی ہے۔ بنک آف انگلینڈ کے گورنر اینڈریو بیلی کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل پونڈ ادائیگیوں کیلئے ایک نیا طریقہ فراہم کرے گا اس سے بزنسز کو ناصرف مدد ملے گی بلکہ ڈیجیٹل کرنسی پر اعتماد بھی قائم ہوگا اور اس سے مالی استحکام کا بہتر تحفط ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں مشاورت کی اہمیت پر زور دیا کہ اس کرنسی کی بنیاد کیا ہوگی اور مستقبل میں اس پیسے کے استعمال کے طریقے کیلئے گہرے اور اہم فیصلے کئے جائینگے ڈیجیٹل پونڈ ڈیجیٹل ورلڈ میں نقد رقم جیسا ہی کردار ادا کرے گا بنک آف انگلینڈ کی طرف سے جاری ہوگا اور اس میں راز داری اور ڈیٹا کے تحفظ کے سخت سٹینڈرڈز ہوں گے۔ سمارٹ فونز یا سمارٹ کارڈز کے ذریعے ڈیجیٹل ویلٹس تک رسائی ہوگی اور اس کے ذریعے آن لائن، سٹورز اور دوستوں اور فیملی کو ادائیگیاں کی جا سکیں گی۔ اس بارے میں ابتدائی پابندیاں ہوں گی کہ کوئی فرد یا بزنس کتنی کرنسی رکھ سکتا ہے امریکہ، چین اور یورو زون سمیت دنیا بھر کے ملکوں میں اسی طرح کی کرنسیز کی تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔