سماترا کے ساحل پر اور ہیٹی میں زلزلے رواں صدی کے بدترین آفات

February 09, 2023

پیرس (اے ایف پی) ترکی اور شام میں6فروری کو آنے والا خوفناک زلزلہ رواں صدی کے مہلک ترین زلزلوں میں شامل ہوچکا ہےجس میں ہر گزرتے گھنٹے کیساتھ اموات کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، 21ویں صدی کے مہلک ترین حملوں میں سب سے ہلاکت خیز زلزلہ جنوب مشرقی ایشیا میں آیا، سماترا کے ساحل پر 9.1شدت کے زلزلے میں خطے میں 2لاکھ 30ہزار لوگ لقمہ اجل بن گئے جبکہ اس میں سے صرف انڈونیشیا میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 70ہزار تھی ۔ 13جنوری 2010 کو ہیٹی میں شدید زلزلے جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7ریکارڈ کی گئی میں 2لاکھ افراد مارے گئے، 15لاکھ افراد بے گھر ہوگئے جبکہ انفراسٹرکچر کو بری طرح نقصان ہوا ، زلزلہ اتنا شدید تھا کہ ہیٹی کا دنیا سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ اسی سال ہیٹی میں نمونیا کی وبا سے مزید ایک لاکھ افراد چل بسے تھے ۔ 12مئی 2008 کو چین کے صوبے سچوان میں 7.8 شدت کے زلزلے نے تباہی مچائی۔ 87ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔اس زلزلے میں سے 5ہزار 335اسکول کے طالب علم ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے ۔ اس قدرتی آفت کے دوران 7ہزار اسکولز بری طرح متاثر ہوئے تھے جس کے بعد یہ اسکولز تعمیر کرنے والی کمپنی پر ناقص میٹریل کرپشن کے الزامات لگائے گئے تھے ۔ 8اکتوبر 2005 کو پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں خوفناک زلزلے نے تباہی مچادی تھی جس میں 73 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔26 دسمبر 2003 کو ایران کے تاریخی شہر بام میں 6.6 شدت کا زلزلہ آیا جس سے 31 ہزار سے زائد افراد چل بسے۔شہر کا 80فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہونے کا ملبے کا ڈھیر بن گیا تھا، بام زلزلے سے پہلےمٹی سے بنے گھروں کا دنیا کا سب سے بڑا شہر کہلاتا تھا ۔