جوش ملیح آبادی

February 22, 2023

سوزِ غم دے کے مجھے اُس نے یہ ارشاد کیا

جا ، تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا

وہ کریں بھی تو کن الفاظ میں تیرا شکوہ

جن کو تیری نگہِ لطف نے برباد کیا

دل کی چوٹوں نے کبھی چین سے رہنے نہ دیا

جب چلی سرد ہوا، میں نے تجھے یاد کیا

اے میں سو جان سے اس طرزِ تکلّم کے نثار

پھر تو فرمائیے، کیا آپ نے ارشاد کیا

اس کا رونا نہیں کیوں تم نے کیا دل برباد

اس کا غم ہے کہ بہت دیر میں برباد کیا

اتنا مانوس ہوں فطرت سے، کلی جب چٹکی

جھک کے میں نے یہ کہا، مجھ سے کچھ ارشاد کیا

میری ہر سانس ہے اس بات کی شاہد اے موت!

میں نے ہر لُطف کے موقع پہ تجھے یاد کیا

مجھ کو تو ہوش نہیں ، تم کو خبر ہو شاید

لوگ کہتے ہیں کہ تم نے مجھے برباد کیا

کچھ نہیں اس کے سوا جوش حریفوں کا کلام

وصل نے شاد کیا، ہجر نے ناشاد کیا


جب سے مرنے کی جی میں ٹھانی ہے

جب سے مرنے کی جی میں ٹھانی ہے

کس قدر ہم کو شادمانی ہے

شاعری کیوں نہ راس آئے مجھے

یہ مرا فن خاندانی ہے

کیوں لب التجا کو دوں جنبش

تم نہ مانوگے اور نہ مانی ہے

آپ ہم کو سکھائیں رسم وفا

مہربانی ہے مہربانی ہے

دل ملا ہے جنہیں ہمارا سا

تلخ ان سب کی زندگانی ہے

کوئی صدمہ ضرور پہنچے گا

آج کچھ دل کو شادمانی ہے

مجھے تیری نعمتوں کی خواہش نہیں

مجھے تیری نعمتوں کی خواہش نہیں

بے تعلق ہوں دین و دنیا سے

حُبِّ ثروت نہ فکرِ جنت ہے

نہ مجھے شوق صبح آسائش

نہ مجھے ذوقِ شامِ عشرت ہے

نہ تو حور و قصور پر مائل

نہ تو ساقی و مے سے رغبت ہے

نہ تقاضائے منصب و جاگیر

نہ تمنائے شان و شوکت ہے

"کچھ مجھے تیرے در سے مل جائے"

کسی منافق کو اس کی حدّت ہے

کیا کروں گا میں نعمتیں لے کر

میری ہر سانس ایک نعمت ہے

تجھ پہ روشن ہے مرے مولا

کہ مرے دل میں سوزِ وحدت ہے

"تیرے انعام " کی نہیں خوہش

بلکہ مجھ کو "تری " ضرورت ہے !!!

معزز قارئین! آپ سے کچھ کہنا ہے

ہماری بھرپور کوشش ہے کہ میگزین کا ہر صفحہ تازہ ترین موضوعات پر مبنی ہو، ساتھ اُن میں آپ کی دل چسپی کے وہ تمام موضوعات اور جو کچھ آپ پڑھنا چاہتے ہیں، شامل اشاعت ہوں، خواہ وہ عالمی منظر نامہ ہو یا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، رپورٹ ہو یا فیچر، قرطاس ادب ہو یا ماحولیات، فن و فن کار ہو یا بچوں کا جنگ، نصف سے زیادہ ہو یا جرم و سزا۔ لیکن ان صفحات کو اپنا سمجھتے ہوئے آپ بھی کچھ لکہیں اور اپنے مشوروں سے نوازیں بھی۔ خوب سے خوب تر کی طرف ہمارا سفر جاری ہے۔

ہمیں خوشی ہے کہ آج جب پڑھنے کا رجحان کم ہوگیا ہے، آپ ہمارے صفحات پڑھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اب ان صفحات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی رائے بھی دیں اور تجاویز بھی، تاکہ ان صفحات کو ہم آپ کی سوچ کے مطابق مرتب کرسکیں۔ ہمارے لیے آپ کی تعریف اور تنقید دونوں انعام کا درجہ رکھتے ہیں۔ تنقید کیجیے، تجاویز دیجیے۔ اور لکھیں بھی۔ نصف سے زیادہ، بچوں کا جنگ، ماحولیات وغیرہ یہ سب آپ ہی کے صفحات ہیں۔ ہم آپ کی تحریروں اور مشوروں کے منتظر رہیں گے۔ ہمارا پتا ہے:

رضیہ فرید۔ میگزین ایڈیٹر

روزنامہ جنگ، اخبار منزل، آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی