کوئٹہ (آن لائن)جمعیت علمائےاسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عبدالستارشاہ چشتی کی سربراہی میں ہدایت اللہ اچکزئی مولوی محمدابراہیم ماسٹرنادرخان نے دوفریقین کی آپس میں صلح کراکر انھیں شیروشکر کرادیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمعیت نظریاتی کے مرکزی ترجمان عبدالستارشاہ چشتی مولوی ابراہیم ہدایت اللہ اچکزی ماسٹرنادرخان نے کہا کہ عفو ودرگزر کا شمار انسانیت کی اعلی قدروں میں ہوتا ہے عفو ودرگزر انسانیت کی زندگی پرامن اور پر سکون بناتی ہے اسلام ہمیں عفودرگزر کی تعلیم دیتا ہے۔ اللہ تعالی نے امت محمدیہ پر کرم و احسان کیا بنواسرائیل میں قصاص تھا دیت نہیں تھی، نصاریٰ میں دیت تھی قصاص نہیں تھا، لیکن اسلام نے عفوودرگزر کا درس دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی مبارک زندگی میں عفو و درگزر ،رحم و کرم، محبت و شفقت کی مثال دنیا کو پیش کیا فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ ﷺ نے ان تمام دشمنوں کو معاف فرمادیا طرح طرح کی اذیتیں اور تکلیفیں پہنچائی تھیں۔ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے تھے اور آپ کو اپناوطن چھوڑنے پر مجبور کردیا تھالیکن جب مکہ فتح ہوتا ہے تو عام کو معاف کردیتا ہے انہوں نے کہا کہ در گزراللہ کی صفت ہے اور اس کے اسمائے حسنی میں سے ہے۔معاف کرنا بلند ہمتی کا کام ہے۔رسولﷺ کے اخلاق میں اس فعل کو بہت زیادہ بلند مقام حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی اخلاق میں عفو ودرگزر کو خاص اہمیت حاصل ہے۔انسان خطا اور بھول کا پتلا ہے اگر اس کی اس فطری کمزوری کو مدنظر رکھ کر اس کی غلطیوں کو درگزر کیا جائے تو اس کے دل میں احساس ندامت ، شرمندگی اور معاف کرنے والوں کے لیے احترام پیدا ہوتا ہے۔اسے نیک کام کرنے کی توفیق ہوتی ہے۔ اس کے ذریعہ فتنہ و فساد کی روک تھام ہوتی ہے، بدبختیاں دور ہوجاتی ہیں، اطاعت و عبادات کی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ ایک مثالی معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت تک مرکزِ ہدایت ہیں۔حضور قدس صلی اللہ علیہ وسلم کی نورانی تعلیمات میں اقوام عالم کی کامیابیوں اور کامرانیوں کا راز مضمر ہے امن کا دین لاکرجوکہ جانوروں سے لیکر ساری دنیاکے لوگوں تک کیلئے حقوق نہ صرف تعین کرتاہے بلکہ ان کے جانی و مالی تحفظ کو بھی یقینی بنانے کا درس دیتاہے۔انہوں نے کہا کہ معاشرتی امن و امان اورباہمی ربط وتعاون بڑھانے کے لئے لوگوں کے مابین درپیش تنازعات اور لڑائی جھگڑوں کا خاتمہ ضروری ہے اور شرعی لحاظ سے مسلمانوں پر یہ فرض کفایہ ہے کہ صلح مصالحت کے ذریعے لوگوں کے مابین لڑائی جھگڑوں کا خاتمہ کیا جائے ۔