لندن کی خاتون نے گھر سے دور کونسل اکوموڈیشن کیخلاف کیس جیت لیا

March 27, 2023

لندن (پی اے) لندن کی خاتون نے لوکل کونسل کے خلاف سٹوک آن ٹرینٹ میں 150میل سے زیادہ دور اکوموڈیشن آفر کرنے کی شکایت کے بعد قانونی جنگ جیت لی۔ خاتون نے سٹوک آن ٹرینٹ میں 150 میل سے زیادہ دوراکوموڈیشن کی پیشکش کے بعد شکایت کی تھی۔ تین بچوں کی ماں نادیہ زمان نے استدلال کیا کہ والتھم فاریسٹ کونسل پر قانونی پابندی ہے کہ وہ اسے اس کے اپنے گھر کے ممکنہ حد تک قریب محفوظ رہائش فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ شواہد یہ نہیں دکھاتے کہ سٹاف نے ایسا کیا ہے اور کورٹ آف اپیل کے تین ججز نے اس خاتون کے حق میں فیصلہ دیا ہے لارڈ جسٹس نیوی،لیڈی جسٹس ایسپلن اور لیڈی جسٹس نکولا ڈیوس نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کونسل کی اکوموڈیشن ایکویزیشن پالیسی قانونی تھیلیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ ظاہر نہیں تھا کہ پالیسی پر عمل درآمد کیا گیا تھا یا یہ کہ سٹیفورڈ شائر میں رہائش بارو کے قریب ترین پراپرٹی تھی، جسے کونسل حاصل کر سکتی تھی۔ لندن میں سماعت کے دوران اپیل ججز نے کبیس پر غور کیا۔ لندن میں کورٹ آف اپیل میں نادیہ زمان نے کاؤنٹی کورٹ جج کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ مس زمان، جنہوں نے والتھم سٹوو میں اپنے گھر کا کرایہ ادا کرنے میں مشکلات کے بعد کونسل سے مدد کی درخواست کی تھی اور یہ دلیل دی کہ سٹوک میں منتقلی انہیں اس کی ماں سے بہت دور لے جائے گی، جسے اس کی مدد کی ضرورت ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ رشتہ دار چائلد کیئر میں مدد نہیں کر سکیں گے اور اس نے پوٹریز میں نسل پرستی یا امتیاز کا شکار ہونے کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔ کونسل کے وکلاء نے کہا کہ والتھم فاریسٹ کی اکوموڈیشن ایکویزیشن پالیسی کے تحت پراپرٹیز کو بارو کے جتنا قریب تر ممکن ہو، حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہےاور انہوں نے کہا کہ شواہد یہ ثابت نہیں کرتے کہ اس پالیسی کو مناسب طریقے سے نافذ نہیں کیا گیا۔ جمعہ کو شائع ہونے والی ایک تحریری رولنگ میں لارڈ جسٹس نیوی نے کہا کہ لندن میں اکوموڈیشن کی شدید کمی کا مطلب یہ ہے کہ لندن کونسلز کیلئے ایسے لوگوں کو ان کے باروز سے باہر اکوموڈیشن آفر کرنا عام ہو گیا ہے، جن کو وہ ہاؤسنگ قانون سازی کے تحت بنیادی ہاؤسنگ فراہم کرنے کی ذمہ دار ہیں۔