اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے

March 29, 2023

وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے جس میں ریکوڈیک پراجیکٹ کے تصفیے میں حکومت بلوچستان کے شیئرز کے طور پر 31مارچ سے 30 دسمبر 2022تک کی مدت کے لیے نیشنل بنک کو 65ارب روپے مالیاتی سہولت پر مارک اپ کی مد میں 6 ارب روپے سے زیادہ فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔ 1993ء میں ایک غیر ملکی کمپنی کو ضلع چاغی میں سونے اور تانبے کی تلاش کا لائسنس دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ریکوڈیک سے اربوں ٹن تانبے کے علاوہ ڈھائی ارب سالانہ اور مجموعی طور پر 131ارب ڈالر کا سونا حاصل ہونا تھا لیکن اس منصوبے کو 2011ء میں باوجوہ پاکستان کی عدالت عظمیٰ کی جانب سے ختم کرنے کے باعث یہ معاملہ بین الاقوامی ثالثی عدالت میں چلا گیا جس نے سمجھوتے کی معطلی کو غیرقانونی قرار دے کر بھاری جرمانہ عائد کردیا۔ 10سال کی قانونی لڑائی اور بات چیت کے ذریعے پاکستان اور ریکوڈیک منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی سے تنازع طے پاگیا۔ حکومت بلوچستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن نامی کمپنی کے درمیان معاہدہ ہوا جس میں 11 ارب ڈالر کے جرمانے کی تلافی کے ساتھ ساتھ 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کا ری کافیصلہ کیا گیا۔ کمپنی اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ اس منصوبے کا 50 فیصد کمپنی اور 50 فیصد حصہ حکومت پاکستان کے پاس ہوگا جس میں 25 فیصد حکومت بلوچستان اور 25 فیصد وفاق کو ملے گا۔ اس منصوبے کی تکمیل بلوچستان سمیت ملک بھر کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہوگی۔ ای سی سی کے اجلاس میں 119 ادویات کی قیمتوں میں اضافے ، اسلام آباد، کراچی، لاہور کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کی سمری مؤخر کردی گئی۔ کورونا کی بیماری کے لئے استعمال ہونے والے ریمڈیسیور انجیکشن 100 ملی گرام کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ ہوا۔ اس انجیکشن کی موجودہ قیمت 1892 روپے ہے۔