برطانیہ میں اہم طبی ٹرائل جاری، بلڈ ٹیسٹ سے کینسر کے خلیوں کی موجودگی کا پتہ چلانا ممکن ہوگا

April 01, 2023

لندن (سعید نیازی) برطانیہ میں ان دنوں ایک ایسا اہم طبی ٹرائل جاری ہے جس کے تحت صرف بلڈ ٹیسٹ سے کینسرکےخلیوں کی موجودگی کا پتہ چلانا ممکن ہوگا اور جس کے سبب ہر سال ہزاروں افراد کو غیر ضروری طور پرتکلیف دہ کیموتھراپی کے عمل سے نہیں گزرنا پڑے گا۔ باول کینسر یعنی آنتوں کے کینسر کے ٹرائل کے ذریعے اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا یہ ٹیسٹ سے ظاہر ہو جائے گا کہ سرجری کے ذریعے تمام ٹیومر کو نکال دیا گیا ہے۔ برطانیہ میں اس سٹڈی میں حصہ لینے کیلئے باول کینسر میں مبتلا 1600افراد کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔ لندن رائل مارزڈن ہاسپٹل کی کنسلٹنٹ اورٹرائل کی پرنسپل انوسٹی گیٹر ڈاکٹر نورین اسٹارلنگ کے مطابق اسٹیج 3 باول کینسر کے آدھے مریض سرجری سے ہی صحت یاب ہو جاتے ہیں لیکن فی الحال انہیں غیر ضروری طور پر کیموتھراپی کے عمل سے گزارا جاتا ہے۔ نئے طریقے کار سے جہاں مریضوں کو فائدہ ہوگا، وہیں ہیلتھ سروس کے اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔ اس ٹرائل کو ٹراس کا نام دیاگیا ہے اور ایکس امریکی کمپنی گارڈنٹ ہیلتھ کے تیار کردہ ٹیسٹ کو استعمال کیا جاتاہے۔ تمام نمونے کیلی فورنیا بھیجے جاتے ہیں، جن کے نتائج دوہفتوں کے بعد موصول ہوتے ہیں، برطانیہ میں لنگ اوربریسٹ کینسر کے حوالے سے بھی اس قسم کے ٹرائلز جاری ہیں۔ایک سے زائد اسٹڈیز کے نتائج کے مطابق بلڈ ٹیسٹ جسے لیکوئیڈ بائیوپسی کا نام بھی دیا جاتا ہے کے ذریعے کینسرکاپتہ روایتی طریقہ کار کے تحت کے جب علامات ظاہر ہوں سےبہت پہلے لگانا ممکن ہے۔یونان میں جنوری میں ’’نیچر‘‘ میں شائع ہونے والے ایک ٹرائل کا نتائج کے مطابق لیکوئیڈ بائیوپسی کے ذریعے، اسکین کے روایتی طریقہ کارسے چارسال قبل کینسرکاپتہ لگانا ممکن ہے۔یہ سٹڈی چھاتی کے کینسر کی سرجری کرانے والے مریضوں کے ایک محدود پر کی گئی تھی۔