این ایچ ایس پر عوامی اطمینان اب تک کی سب سے نچلی سطح پر آگیا، کونفیلڈ ٹرسٹ کنگز فنڈ تھنک ٹینکس

April 01, 2023

لندن (پی اے) طویل عرصے سے جاری برطانوی سماجی رویوں پر سروے کے مطابق این ایچ ایس پر عوام کا اطمینان اب تک کی سب سے نچلی سطح پر ہے۔ صرف 29فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ وہ 2022میں این ایچ ایس سے مطمئن تھے مگر انتظار کے اوقات اور عملے کی کمی سب سے بڑی تشویش ہے۔ یہ شرح پچھلے سال کے مقابلے میں سات فیصد پوائنٹس کم ہے جبکہ 2010کے مقابلے میں 70فیصد اطمینان کی بلند ترین کمی ہے۔ صحت کی خدمات کے بارے میں عوام کے نقطہ نظر کا سنہری معیار کا پیمانہ 1983سے چل رہا ہے۔ اے اینڈ ای سروس سب سے کم اطمینان بخش پائی گئی لیکن جی پیز اور دندان سازی سے لے کر جنرل ہسپتال کی دیکھ بھال تک بھی تمام سروسز پر اعتماد میں کمی آئی ہے۔ مجموعی طور پر اطمینان میں کمی تمام عمروں آمدنی والے گروہوں، جنسوں اور مختلف سیاسی جماعتوں کے حامیوں میں دیکھی گئی۔ مزید یہ کہ 3300سے زیادہ لوگوں کا سروے موسم سرما کے مہینوں سے پہلے موسم خزاں میں کیا گیا تھا، جس میں انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز میں ریکارڈ پر بدترین انتظار کے اوقات دیکھنے میں آئے۔ تینوں ممالک این ایچ ایس پر انتظار کے مقررہ اہداف سے محروم ہیں۔ سروے نے ظاہر کیا کہ عوام این ایچ ایس کے استعمال کے مقام پر مفت ہونے اور دیکھ بھال کے معیار کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں 10 میں سے آٹھ سے زیادہ نے اس اصول کی حمایت کی کہ این ایچ ایس ہر ایک کے لئے دستیاب ہونا چاہئے اور بنیادی طور پر ٹیکسوں کے ذریعے فنڈز فراہم کئے جائیں۔ تقریباً 43فیصد نے کہا کہ مزید فنڈ فراہم کرنے کے لئے ٹیکس بڑھنا چاہئےلیکن 28 فیصد نے کہا کہ این ایچ ایس کو اپنے بجٹ کے اندر رہنا چاہئے۔نتائج کونفیلڈ ٹرسٹ اور کنگز فنڈ تھنک ٹینکس نے شائع کئے جو صحت کے سوالات کو سپانسر کرتے ہیں۔ کنگز فنڈ کے ڈین ویلنگز نے کہا کہ صحت کی مشکلات سے دوچار خدمات کے بارے میں مسلسل بری خبروں سے بے حس ہونا آسان ہےلیکن ہم بے مثال نتائج کی اہمیت کو کم نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ ایس کے بارے میں عوامی رویوں کو تبدیل کرنے میں کافی وقت لگے گا۔ سروے میں سماجی نگہداشت پر بھی اطمینان میں کمی ظاہر ہوئی جسے کونسلز چلاتی ہیں۔ صرف 14فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ ان خدمات سے مطمئن ہیں، جن میں کیئر ہومز، گھریلو مدد اور بچوں کی دیکھ بھال شامل ہیں۔ مریضوں پر نظر رکھنے والے ادارے ہیلتھ واچ انگلینڈ کے لوئیس انصاری نے کہا کہ نتائج انتاثرات کے مطابق ہیں جو اسے موصول ہو رہے ہیں۔ رسائی اس وقت ایک حقیقی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ طویل انتظار لوگوں کے لئے واقعی پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ ایس اب کوویڈ کے بعد ایک کمزور آبادی اور افرادی قوت کی کمی اور ہڑتالوں کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت تشویشناک ہےلیکن محکمہ صحت اور سماجی نگہداشت کے ترجمان نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران خدمات میں رکاوٹ اور انتظار کے اوقات کے بعد این ایچ ایس پر اضافی اخراجات میں فرق آنا شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظار کی فہرستوں میں کٹوتی کرنا وزیراعظم کی پانچ ترجیحات میں سے ایک ہےاور اب تک ہم نے علاج کے لئے دو سال سے زیادہ کا انتظار عملاً ختم کر دیا ہے اور تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 18 ماہ سے زیادہ انتظار کرنے والے مریضوں کی تعداد 80 فیصد کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی جانچ اور سکیننگ کی سہولیات کینسر کی تشخیص کی شرح کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔ بحالی کے منصوبے، اضافی فنڈنگ سے تعاون یافتہ، ویلز اور سکاٹ لینڈ میں بھی شائع کئے گئے ہیں۔ لیبرکے شیڈو وزیر صحت ویس سٹریٹنگ نے کہا کہ 13 سال کی قدامت پسند بدانتظامی کے بعدعوام کا یقین ختم ہو گیا ہے کہ این ایچ ایس ان کے لئے اس وقت موجود رہے گا جب انہیں ضرورت ہو گی۔ لوگ صرف دعا کر رہے ہیں کہ انہیں 999 ڈائل کرنے یا اے اینڈ ای پر جانے کی ضرورت نہ پڑے۔