ابتدائی و ثانوی تعلیمی اداروں پر توجہ دینی چاہئے، پروفیسر ڈاکٹر جوہر علی

May 27, 2023

پشاور (خصوصی نامہ نگار) خیبرپختونخوا سنٹر فار ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹرم کے زیر اہتمام جامعہ پشاور میں ُپر تشدد انتہا پسندی کے سدباب پر ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیاجس میں جامعہ پشاور کے سوشل سائنسز کے مختلف شعبہ جات کے فیکلٹی ممبران اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس نے شرکت کی ۔ چیف کوآرڈی نیشن آفیسر سنٹر آف ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم ڈاکٹر ایاز نے سنٹر کے قیام، اغراض و مقاصد اور مُستقبل کے لائحہ عمل پر شرکا کو بریف کیا۔ ڈین سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جوہر علی نے کہا کہ یہ سنٹر جامعہ پشاور کے طلبا و طالبات کو نہ صرف تحقیق میں معاونت فراہم کریگا بلکہ اس تحقیق کی روشنی میں پیش کی جانیوالی سفارشات کو دیگر فورمز پر بھی بطور ادارے کی سفارشات پیش کریگا۔ ادارہ تعلیم و تحقیق کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر حافظ انعام اللہ نے کہاکہ سکول کے طلبا اور اساتذہ کیلئے پُرتشدد انتہا پسندی کے سد باب اور امن کے قیام بارے تربیت انتہائی لازمی ہے اس بارے سوشل سائنسز کے مُختلف شعبوں میں تحقیق بھی کی جاچکی ہے جسے یہ سنٹر بروئے کار لاتے ہوئے تعلیمی اداروں میں تربیتی پروگراموں کا آغاز کرسکتا ہے۔ شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹرحسین شہید شہروردی نے بتایا کہ جامعات کے طلبا و طالبات کی سوچ پُختہ ہوچکی ہوتی ہے اور ان کی سوچ کو بدلنا کافی مُشکل ہوتا ہے لیکن پرائمری ، مڈل اور ہائی سکول سطح پر سوچ کو بدلنا اور اس کو مُثبت کی جانب لیکر جانا کافی آسان ہوتا ہے لہٰذا اس سنٹر کو ابتدائی و ثانوی تعلیمی اداروں پر توجہ دینی چاہئے۔ شعبہ جینڈر سٹڈیز کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر انوش تجویز کیا کہ بورڈ آف گورنرز میں ماہر ضرور رکھنا چاہئے کیونکہ بورڈ میٹنگز میں بڑے اہم فیصلے ہوتے ہیں جس میں ایکسپرٹ کی رائے شامل ہونی چاہئے۔ ڈائریکٹر جنرل سنٹر آف ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم ڈاکٹر محمد قاسم نے کہا کہ رولز میں ماہرین کو سنٹر کی خاطر بروئے کار لانے کیلئے موقع فراہم کیا گیا ہے، جامعہ پشاور کے طلبہ و طالبات کے تحقیقی کام سے مُستفید ہونے کیلئے سنٹر فار ایکسیلنس آن کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم اور جامعہ پشاور کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہونگے جس کے تحت دونوں اداروں کے مابین تحقیق و دیگر ٹیکنیکل اُمور پر تبادلہ خیال ہوگا۔