ڈیجیٹل میڈیا، پاکستان میں غلط معلومات کا پھیلاؤ آمدنی کا بڑا ذریعہ بن گیا

May 28, 2023

کراچی (نیوز ڈیسک)تیزی سےبدلتی ہوئی دنیا کے مسائل بھی تیزی سے تبدیل ہو رہے۔ ڈیجیٹل میڈیا پر غلط معلومات کے پھیلاؤ میں اضافہ ایک ایسا مسئلہ ہے، جس سے نمٹنے کے لیے بڑے بڑے ادارے اپنے طور پر کوششوں میں مصروف ہیں۔ امریکا کے صدارتی انتخابات ہوں یا پاکستان کا تیزی سے بدلتا سیاسی منظر نامہ، دنیا بھر میں غلط معلومات کا پھیلاؤ اس حد تک اثر انداز ہوتا ہے کہ رائے عامہ میں تبدیلی لاکر حکومتیں بناتا اور گراتا ہے۔ تحقیقی حوالوں کے لیے استعمال ہونے والی آن لائن لائبریری ڈیٹا ریپورٹل کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2023 میں پاکستان میں سوشل میڈیا اور یوٹیوب صارفین کی تعداد 7 کروڑ 17 لاکھ ہے۔ صحافت کے لیے سازگار ماحول کی کمی خصوصا جبری برطرفیوں کے باعث صحافیوں کی اکثریت نے سوشل میڈیا بالخصوص یوٹیوب اور فیس بک کا رخ کیا ہے۔ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس 2023 کے مطابق 180 میں سے 118 ممالک میں کرائے جانے والے سروے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ غلط معلومات پھیلانے میں سیاسی جماعتوں کا بھی اہم کردار ہے اور یہ سب کچھ ان لوگوں کے ذریعے کرایا جاتا ہے، جو بظاہر غیر جانبدار اور معیاری صحافت کے دعوے دار ہوتے ہیں۔صحافت کا سب سے بڑا اصول یہ ہے کہ ہر بات کو تصدیق کر کے شائع کیا جائے کیونکہ غلط خبروں کی ترسیل معاشرے میں انتشار کا باعث بنتی ہے اور اس کو ہائبریڈ وار فئیر میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔