Impact رینکنگ میں دنیا کی 600 یونیورسٹیز میں پاکستان کی 72 یونیورسیز جگہ بنانے میں کامیاب

June 03, 2023

لندن (جنگ نیوز) Impact رینکنگ میں دنیا کی 600یونیورسٹیز میں پاکستان کی 72یونیورسٹیز جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئیں 2023کی امپیکٹ رینکنگ میں نیشنل سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی اور Comsat یونیورسٹی اسلام آباد 201-300 یونیورسٹیز میں اپنا مقام بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ انفرادی سسٹین ایبل گولSDG7میں پاکستانی یونیورسٹیز کی کارکردگی بہترین قرار دی گئی ہے۔ مجموعی طورپر دنیا کی 600 یونیورسٹیز میں منتخب کی جانے والی 72پاکستانی یونیورسٹیز میں Comsats یونیورسٹی اسلام آباد کو تیسرا نمبر دیا گیا ہے۔ معیاری تعلیم SDG4میں پاکستان کی بیشتر یونیورسٹیز شامل اور اس حوالے سے دنیا کی 100 بہترین یونیورسٹیوں میں پاکستان کا پانچواں نمبر ہے۔ دنیا کی 100بہترین یونیورسٹیوں میں علامہ اقبال یونیورسٹی کو 25ویں پوزیشن حاصل ہے۔ دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کی یہ رینکنگ اقوام متحدہ کی SDG کے تحت کی جاتی ہے اور اس کیلئے ریسرچ، اسٹیوارڈ شپ، ملحقہ شعبوإ سے روابط اور تدریس جیسے 4 شعبوں کو مدنظر رکھ کر کی جاتی ہے۔ پاکستان کی یونیورسٹیوں کی رینکنگ میں SDG کے تمام17 شعبوں کو مدنظر رکھا گیا ہے، یہ مسلسل پانچواں سال ہے جب اقوام متحدہ کے SDG کے تحت پوری دنیا کی یونیورسٹیوں کی رینکنگ کی جارہی ہے، اس سال دینا کے 115ممالک ریجنز کی 1,705 یونیورسٹیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، جس کے مطابق دنیا بھر کے 10 ممالک کی 18 یونیورسٹیوں نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ رینکنگ کے مطابق لاہور کالج خواتین یونیورسٹی نے دنیا کی 400 یونیورسٹیوں میں پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ پوری دنیا کی یونیورسٹیز میں ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی نے اول پوزیشن حاصل کی جبکہ برطانیہ کی زیادہ تر یونیورسٹیز دنیاکی 100 بہترین یونیورسٹیوں کی فہرست میں 26 ویں نمبر پر رہی۔ مجموعیطور پر پاکستان کی 8 سب سے اچھی یونیورسٹیوں میں COMSATS یونیورسٹی اسلام آباد، نیشنل سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی پاکستان، لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی، پونچھ یونیورسٹی راولا کوٹ، سپریئر یونیورسٹی پاکستان، ویٹرنری اور انیمل ہسبنڈری یونیورسٹی لاہور، واہ یونیورسٹی پاکستان شامل ہیں۔ انفرادی SDG میں پاکستان کی یونیورسٹیز نے سب سے زیادہSDG 7 حاصل کئے ہیں۔ پاکستان کی یونیورسٹیوں میں17 میں سے 9 اہداف حاصل کرنے والی دنیا کی 100 یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔ SDGs 1 کے معاملے میں پاکستان کی یونیورسٹیز SDGs 1 کے حصول میں 17 نمبر پر رہیں، SDG 2 کے No poverty کے اعتبار سے آغا خاں یونیورسٹی کو مشترکہ طورپر 70 ویں پوزیشن حاصل رہی جبکہ Zero hunger کے اعتبار سے پونچھ یونیورسٹی راولاکوٹ کو مشترکہ طورپر 42 واں نمبر حاصل ہوا۔ اچھی صحت اور صحت مندی کے اعتبار سے ڈاؤ یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز نے96 ویں پوزیشن حاصل کی۔ معیار تعلیم کے اعتبار سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے مشترکہ طورپر 25 ویں پوزیشن حاصل کی، صنفی مساوات کے اعتبار سے گورنمنٹ ویمن کالج یونیورسٹی فیصل آباد اور لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی نے مشترکہ 5ویں، صاف پانی اور گندے پانی کی نکاسی کے شعبے میں کامسیٹ یونیورسٹی اسلام آباد نے 26 ویں پوزیشن حاصل کی۔ SDG 7 میں افورڈیبل اور صاف انرجی کے شعبے میں کامسیٹ یونیورسٹی اسلام آباد نے تیسری، SDG 8 میں نفیس کام اور معاشی نمو کے اعتبار سے گرین وچ یونیورسٹی نے مشترکہ طورپر 61 ویں پوزیشن حاصل کی۔ SDG 9 کے تحت صنعتی تخلیق اور انفرااسٹرکچر کے اعتبار سے NED انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی نے 300 میں 201 واں نمبر حاصل کیا۔ پاکستانی یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں بہتری دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، یہ رینکنگ ان لاکھوں طلبہ کیلئے بہت اہمیت رکھتی ہے جو اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے داخلہ لینے سے قبل کوئی ایسا ثبوت چاہتے ہیں، جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ ان کی متخب کردہ یونیورسٹی انھیں ایک روشن خیال انسان بنا سکے گی۔ Impact Rankings 2023 میں صف اول کی 10 یونیورسٹیوں میں ویسٹرن سڈنی یونیورسٹی آسٹریلیا پہلے، مانچسٹر یونیورسٹی برطانیہ دوسرے، کوئنز یونیورسٹی کینیڈا تیسرے، Sains ملائیشیا یونیورسٹی چوتھے، تسمانیہ یونیورسٹی آسٹریلیا پانچویں، اریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی امریکہ چھٹی۔ البرٹا یونیورسٹی کینیڈا ساتویں، RMIT یونیورسٹی آسٹریلیا آٹھویں، آلبرگ یونیورسٹی ڈنمارک 9 ویں، وکٹوریہ یونیورسٹی 9 ویں اور ویسٹرن کینیڈا یونیورسٹی کینیڈا 10 ویں نمبر پر رہی۔ یونیورسٹیوں کیرینکنگ کا یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے مقررہ 17 SDG کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اخذکردہ نتائج 17 انفرادی SDG کی بنیاد پر 18 لیگ ٹیبلز میں کیا جاتا ہے۔ مجموعی رینکنگ میں شریک ہونے کیلئے یونیورسٹیوں کو SDG 17 اور کم از کم 3 دوسرے SDG جمع کرانا ہوتے ہیں۔ 26 SDG حاصل کرنے والی یونیورسٹیوں کو اول، دوم اورسوم پوزیشن حاصل ہوتی ہے، رینکنگ کیلئے گزشتہ 2 سال کی اوسط رینکنگ کا اسکور شمار کیا جاتا ہے۔