مائیگرین کی روک تھام کیلئے میڈیکیٹڈ ویفر کا استعمال،NHS نے حمایت کردی

June 03, 2023

لندن (پی اے) این ایچ ایس نے مائیگرین کے درد کی روک تھام کیلئے میڈیکیٹڈ ویفر استعمال کرنے کی حمایت کردی ہے۔ فیصلے کے مطابق Rimegepant نامی ویفر مریض کو ہر دوسرے دن استعمال کرنا ہوگی اور یہ صرف ان بالغ لوگوں کیلئے دستیاب ہوگی جو اس درد کی روک تھام کی کم ازکم 3 دوائیں استعمال کرچکے ہوں اور انھیں اس درد سے چھٹکارا نہ مل سکا ہو،یہ ویفر زبان کے نیچے رکھنے سے گھل جائے گا اور مائیگرین کی روک تھام میں موثر ثابت ہوگا۔ اس کے استعمال سے اس پروٹین کا اخراج رک جائے گا جو درد کی اطلاع دماغ کو دیتا ہے۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق سالانہ 145,000 افراد کو یہ دوا دی جائے گی لیکن کمپینر کا کہنا ہے کہ بہت سے مریض اس دوا کے حصول سے محروم رہ جائیں گے۔ انجیکشن سے اسی پروٹین کو ہدف بنایا جاسکتا ہے لیکن یہ پہلی کھانے والی دوا ہے اور دیگر دوائیں، جن میں بیٹابلاکرز، اینٹی ڈپریشنٹس اور مرگی کی دواؤں سے ہر ایک کو فائدہ نہیں پہنچتا۔ نیشنل ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلنس انسٹی ٹیوٹ نے بھی اس کے استعمال کی حمایت کی ہے، یہ ادارہ انگلینڈ میں دواؤں کے استعمال سے متعلق فیصلے کرتا ہے اور عام طورپر ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں بھی اس کے فیصلوں پر عمل کیا جاتا ہے۔ NICE کی ڈائریکٹر ہیلین نائٹ کا کہنا ہے کہ مائیگرین بعض انسان غیر محسوس طریقے سے معذور بنا دیتی ہے اور لاکھوں افراد کی زندگیاں اس کی وجہ سے مرجھا جاتی ہیں۔ توقع ہے کہ لاکھوں افراد Rimegepant سے استفادہ کریں گے۔ ہیلن کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں تقریباً ہر ساتواں فرد اس بیماری کا شکار ہے، یہ بیماری خواتین میں زیادہ عام ہے۔ کنگز کالج لندن کے پروفیسر پیٹر گوڈسبی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مائیگرین کے علاج کیلئے ایک اہم اور جدید آپشن ہے اور ان لوگوں کیلئے ایک اچھی چیز ہے، جن کو موجودہ دواؤں سے فائدہ نہیں ہوتا یا وہ موجودہ علاج برداشت نہیں کرسکتے۔مائیگرین ٹرسٹ نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ یہ دوا مائیگرین کے علاج کیلئے عام دستیاب نہیں ہوگی۔