رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں صارفین کو کلیمز پرریکارڈ 2.4 بلین پونڈز ادا کئے گئے، انشورنس کمپنیز

June 11, 2023

لندن (پی اے) انشورنس کمپنیوں کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں صارفین کو کلیمز پر ریکارڈ2.4بلین پونڈز ادا کئے گئے ۔ ایسوسی ایشن آف برٹش انشوریرز (اے بی آئی) انشورنس کمپنیوں کو جن چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ان میں زیادہ مہنگی گاڑیوں کی مرمت ، پرانی گاڑیوں کی قیمتوں میں ہونے والا اضافہ اور مرمت کے دورانیہ میں اضافہ شامل ہے۔حالانکہ حادثات سے متعلقہ کلیمز پر کارروائی آسان ہوتی ہے۔ نئی سہ ماہی میں ادا کی گئی مجموعی رقم میں 2022کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 14فیصد اضافہ ہوا جو کہ 2013میں اے بی آئی کی جانب سے اعدادوشمار جمع کئے جانے کے بعد سے سب سے بڑا اضافہ ہے۔ تازہ اعدادوشمار یکم جنوری تا 31مارچ 2023کا احاطہ کرتے ہیں جس میں چوری ، گاڑی کی مرمت ، گاڑیوں کی تبدیلی اور پرسنل انجری شامل ہیں مجموعی طور پر 599000 کلیمز نمٹائے گئے۔ گاڑی کی مرمت کے اخراجات میں ایک تہائی (33فیصد) اضافہ ہوگیا، سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس مد میں اخراجات 1.5بلین پونڈز تک پہنچ گئے جو کہ اے بی آئی کی جانب سے 2013میں ڈیٹا جمع کرنے کے آغاز سے اب تک سب سے بڑی رقم ہے۔ ادا کی جانے والی اس رقم سے اخراجات میں اضافے بشمول توانائی کی قیمتوں میں اضافےاور مرمت کے اخراجات مزید بڑھ جانے کی عکاسی ہوتی ہے۔ گاڑی چوری ہونے پر صارفین کو مجموعی طور پر 152ملین پونڈز کی ادائیگی کی گئی جو کہ2022 کی پہلی سہ ماہی کے بعد سے29 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہےپرسنل انجری کی مد میں انشورنس کمنیوں نے 2023کی پہلی سہ ماہی میں صارفین کو 642 ملین پونڈز کی ادائیگی کی جو کہ 2022 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہے۔ اے بی آئی کا کہنا ہے کہ ابتدائی اشارے یہ ہیں کہ صارفین کو ادائیگیاں آسان، منصفانہ، مزید موثراور کاسٹ ایفیکٹیو ادائیگی کا سسٹم بنانے کے لئے2021میں متعارف کرائی گئی اصلاحات موثر ثابت ہوئی ہیں۔اے بی آئی کی منیجر جنرل انشورنس لارا ہیوگس نے کہا ہے کہ موٹر انشورنس کمپنیاں مسلسل نتائج دے رہی ہیں جبکہ موٹرسٹس اور پرسنل انجری کے کلیمز کرنے والوں کو بہت کچھ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔