حکومت پاکستان یاسین ملک کی پھانسی رکوانے کیلئے عالمی اداروں سے رجوع کرے، راجہ ظفر خان

June 11, 2023

لوٹن ( نمائندہ جنگ) برطانیہ میں ممتاز کشمیری اکیڈمک اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ سفارتی شعبہ پروفیسر راجہ ظفر خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے تحریک آزادی کشمیر پر نہایت منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، آزاد کشمیر اورگلگت و بلتستان میں بااختیار عوام دوست اور بیس کیمپ کے حقیقی تقاضوں کی ترجمان حکومتوں کی اشد ضرورت ہے جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے چئیرمین جے کے ایل ایف محمد یاسین ملک کی غیر قانونی پھانسی کی کوشش کو رکوانے کے لیے عالمی فورموں پر یہ مسئلہ فوری اور ہنگامی بنیادوں پر اٹھانے کی ضرورت ہے ،جبکہ اوورسیز کشمیری بالخصوص برطانیہ کے کشمیری ڈائیسفرا اور ان کے نمائندہ افراد کو برطانوی ایوان بالا، ایوان زیریں اور کونسلوں میں بھی یاسین ملک کی غیر قانونی سزا کا مسئلہ اٹھانا چاہیے۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستانی اور بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹس کی حالیہ رپورٹس میں ہندوستان کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے زیر حراست چیئرمین مسٹر کے بارے میں گہری تشویش کا انکشاف ہوا ہے۔ یاسین ملک رپورٹس کے مطابق، این آئی اے نے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی کوشش کی ہے، اور دہلی ہائیکورٹ میں پیر، 29 اگست 2023 کو سماعت مقرر کی گئی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ یاسین ملک کو اس سے قبل 25 مئی 2022 کو ان الزامات میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی انہوں نے کہا کہ محمد یاسین ملک وہ نمائیندہ شخصیت ہیں جو ریاست جموں کشمیر کے تمام حصوں میں بیک وقت مقبول اور متحرک تھے جن کی تنظیم سیاسی اور سفارتی ذرائع سے مسئلہ کشمیر پر متحرک ہے۔ یہ خبر نہ صرف پریشان کن ہے بلکہ ایک ایسے شخص کی زندگی کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے جو جموں کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کی وکالت کرتا چلا آ رہا ہے اور کشمیریوں کے حقوق اور آزادی کی جدوجہد کیلئے اپنی غیر متزلزل عزم کے ذریعے عدم تشدد کی تحریک چلا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ یاسین ملک کی جدوجہد سیاسی طرز کی ہے جس وجہ سے وہ جموں کشمیر کے عوام اور ریاست جموں کشمیر کی سب سے بااثر اور قابل احترام شخصیت بن چکے ہیں، اور لاکھوں کشمیریوں کی نمائندہ آواز رہے ہیں۔ وہ بڑی تعداد میں برطانوی کشمیری تارکین وطن اور درحقیقت دنیا بھر میں کشمیری کمیونٹیز کی طرف سے یکساں طور پر قابل احترام ہیں۔