نوٹنگھم (پ ر) برطانیہ کے شہر نوٹنگھم میں سول سوسائٹی، سیاسی، سماجی اور میڈیا شخصیات کا اجلاس ہوا، اجلاس میں عبدالغفار انقلابی، ڈاکٹر عبدالمناف، اولڈہم سے شمس رحمٰن، مانچسٹر سے علی اخترالقادر ایڈووکیٹ، ٹیمسائیڈ سے ندیم اسلم ایڈووکیٹ سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں آزاد کشمیر میں چلنے والی عوامی تحریک اور ان کے مطالبات کے ضمن میں آزاد کشمیر حکومت اور پاکستان کی حکومت کی سرد مہری پر تشویش کا اظہار کیا گیا اجلاس میں شریک رہنماؤں نے کہا کہ31 اگست، 3ستمبر اور 5ستمبر کو مظفرآباد، راولاکوٹ اور میرپور ڈویژن کے لوگوں نے مکمل ہڑتال اور پرامن مظاہروں کے ذریعے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے، شرکائے اجلاس نے آزاد کشمیر کے عوام باالخصوص تاجروں، مزدوروں، کسانوں اور طالبعلموں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا جو بےتحاشا بجلی کے ٹیکسز اور مہنگے آٹے کے بوجھ تلے دبے ہونے کے باعث کئی مہینوں سے آزاد کشمیر کی سڑکوں پر ہیں، اجلاس میں کافی غور وخوض کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ آزاد کشمیر کے لوگوں کے جائز حقوق کی موجودہ جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے برطانیہ میں مقیم کشمیری تارکین وطن اور باالخصوص میرپور، راولاکوٹ اور مظفرآباد کے سرگرم سیاسی کارکنان و تنظیموں کی حمایت کے ساتھ ساتھ مزید لوگوں کو متحرک کیا جائے تاکہ آزاد کشمیر کے لوگوں کی تحریک کو عملی مدد اور مضبوطی مل سکے اور حکمرانوں کو باور کرایا جاسکے کہ مفت بجلی کشمیریوں کا حق ہے جو ان کو دینا پڑے گا، اس طرح آٹے پر سبسڈی کشمیر کے غریب اور محنت کشوں کا جائز مطالبہ ہے، نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ سے مظفرآباد کے قدرتی ماحول، موسمی حالات اور واٹر سپلائی پر شدید منفی اثرات پڑے جو کہ واپڈا اور آزاد کشمیر کی حکومت کی نااہلی کا شاخسانہ ہے جس کا فوری تدارک ہونا چاہئے۔ اجلاس کے شرکاء نے میرپور ڈویژن کے نامکمل میگا پراجیکٹ رٹھوعہ چک ہریام پل کے جاری منصوبہ پر رقم مختص ہونے کے باوجود کام شروع نہ ہونے اور گریٹر واٹر سپلائی منصوبے کے تعطل پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ چک ہریام پل پر فوری طور پر کام شروع کیا جائے اور گریٹر واٹر سپلائی کو مکمل کیا جائے، اجلاس میں ایک کور کمیٹی کی تشکیل دی گئی جو سول سوسائٹی کے ہر مکتب فکر کے لوگوں سے رابطہ کر کے برطانوی کشمیریوں کا سول سوسائٹی الائنس بنائے گی تاکہ اس پلیٹ فارم سے آزاد کشمیر کی موجودہ عوامی تحریک اور برطانیہ اور آزاد کشمیر میں بسنے والے کشمیریوں کے سانجھے مسائل و معاملات کو مثبت اور صحت مندانہ انداز میں سپورٹ کیا جا سکے۔ کور کمیٹی ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔