لندن (پی اے) لندن انڈر گراؤنڈ سٹیشن کے ہزاروں ملازمین طویل عرصے سے جاری جابس اور شرائط کار کے تنازع پر اگلے ماہ ہڑتال کر رہے ہیں۔ ریل، میری ٹائم اور ٹرانسپورٹ یونین (آر ایم ٹی) کے اراکان 4 اور 6 اکتوبر کو واک آؤٹ کریں گے۔ ہڑتال کے اس اقدام کے حوالے سے یونین نے متنبہ کیا ہے کہ وہ دارالحکومت میں ٹیوب سروسز کو بند کر دے گی۔ یونین ان کٹوتیوں کے معاملے پر مالکان کے ساتھ تازع میں ہے، جس کا دعویٰ ہے کہ اس کے نتیجے میں سیکڑوں ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ زیادہ کام کے بوجھ، زیادہ تنہا کام کرنے اور بڑھتی ہوئی تھکاوٹ سے بھی ملازمین کیلئے حفاظتی خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ آر ایم ٹی یونین کے جنرل سیکرٹری مک لنچ کا کہنا ہے کہ کٹوتیوں کی وجہ سے سٹیشن سٹاف کی روزی روٹی کو کافی حد تک نقصان پہنچے گا اور انہیں شرائط و ضوابط پر حملوں سے بھی خطرات درپیش ہیں۔ سٹیشن سٹاف کمزور مسافروں کو نیٹ ورک تک محفوظ طریقے سے رسائی اور مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ٹیوب میں مسافروں کیلئے ایک محفوظ ماحول ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتوں میں کٹوتیوں اور حالات کار پر حملوں سے مزید سٹیشنز پر عملہ نہیں ہوگا اور سٹیشنوں کی عارضی بندش کے علاوہ مسافروں کے غصے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ فار لندن (ٹی ایف ایل) نے اپنے بجٹ میں کٹوتی کی ہے لیکن سٹیشن سٹاف کی ان کٹوتیوں سے ہونے والی بچت ناقابل قبول ہوگی اور یہ انتہائی اہم سٹاف کی قلت کا باعث بنے گی، جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال کی اس کارروائی سے ٹیوب بند ہو جائے گی اور ہم میئر لندن صادق خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس اہم معاملے پر ہم سے ملاقات کریں۔ آر ایم ٹی یونین نے کہا کہ اس کے 3,500 سے زیادہ ارکان اس تنازع میں ملوث ہیں۔ ٹرانسپورٹ فار لندن کے چیف آپریٹنگ آفیسر گلین بارٹن نے کہا کہ ہم مایوس ہیں کہ آر ایم ٹی نے ان مسائل پر ہماری کھلی بحث کے باوجود ہڑتال کے اقدام کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایسی ہڑتالیں نہیں دیکھنا چاہتا، جو ہمارے کسٹمرز کیلئے اہم رکاوٹ کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یونین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے ہڑتال کے اعلان پر دوبارہ غور کرے اور ہمارے ساتھ انگیجمنٹ جاری رکھے۔