حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) حکومت سندھ کی عدم توجہ کے باعث شہر کے ہسپتال زبوں حالی کاشکار،5سپتالوں کی مرمت ، تزئین و آرائش کے لیے جاری کردہ کروڑوں روپے کے بجٹ میں خردبرد کا انکشاف، اینٹی کرپشن نے معاملے کی تحقیقات تیز کردی، محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی بلڈنگ ڈویژن کے افسران سے ریکارڈ طلب کرلیا، تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دیگر اضلاع کی طرح حیدرآباد کے ہسپتالوں کی حالت خستہ ہوچکی ہے، مریضوں کے ساتھ آنے والے ورثاءکے بیٹھنے کا کوئی خاص بندوبست نہیں ہے اور نہ ہی پینے کے لیے پانی کی سہولت میسر ہے، جبکہ عمارتوں کی دیواروں میں دراڑیں اور دروازے و کھڑکیاں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں،صفائی کے ناقص انتظامات نے بھی مریضوں اور اٹینڈنٹس کو پریشانی میں مبتلا کیا ہوا ہے، دوسری جانب حکومت سندھ کے محکمہ خزانہ کی جانب سے حیدرآباد کےبھٹائی ہسپتال، تعلقہ ہسپتال قاسم آباد، پریٹ آباد، کوہسار سمیت 5 اسپتالوں کے وارڈز، دفاتر اور ہسپتال کے دیگر کمپنونٹس کی مرمت اور بحالی کے لیے 20کروڑ روپے سے زائد کی رقم محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی بلڈنگ ڈویژن کو جاری کی گئی، لیکن کرپٹ افسران نے مذکورہ خطیر رقم کا بڑا حصہ کرپشن کی نذر کردیا ہے، اینٹی کرپشن کی جانب سے مذکورہ رقم خرد برد ہونے کے معاملے کی جانچ شروع کردی گئی ہے جس کےبعد محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے ایگزیکٹو انجینئر رشید سولنگی سے جاری ہونے والی رقم، ٹینڈر کی تفصیلات، ٹیکنیکل اور فنانشل پرپوزل سمیت دیگر ریکاڈ طلب کرلیا ہے، انسداد رشوت ستانی کی جانب سے جانچ شروع کرنے کے بعد کرپٹ افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے اور انہوں نے سیاسی پشت پناہی حاصل کرنے کے لیے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے، دوسری جانب خطیر رقم کے اجراءکے باوجود حیدرآباد کےمذکورہ ہسپتال زبوں حالی کاشکارہیں۔