کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملزم امان اللہ مروت کی درخواست ضمانت پر برانچ سے 9 اکتوبر کو ریکارڈ طلب کرلیا،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کا ریکارڈ موجود نہیں، کیس کاریکارڈ اے ٹی سی میں نہ ہونے کی وجہ سے کارروائی رکی ہوئی ہے، جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ کیس ریکارڈ اگر انسداد دہشتگردی عدالت میں نہیں تو پھر کہاں ہے؟ وکیل نے موقف اپنایا کہ اے ٹی سی عملے کی طرف سے کہا گیا ہے کہ کیس کا ریکارڈ ہائی کورٹ میں ہے۔