کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر) علمائے اہلسنت نے کہا ہے کہ حیدر آباد میں سرِ عام توہین صحابہ کرامؓ کی گئی جو ملک کا امن تباہ کرنے اور فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنے کی مذموم کوشش ہے،عوامِ اہلسنّت پرامن رہیں اور علمائے اہلسنت حکومت کو عملی اقدامات پر مجبور کرنے کیلئے پاکستان بھر میں مجالسِ میلادالنبیﷺ میں مذمتی قراردادیں منظور کرائیں اور کل جمعہ کے خطابات میں اس کے خلاف پرامن احتجاج کریں۔ اہلسنّت وجماعت کے علمائے کرام مفتی منیب الرحمٰن، علامہ سید حسین الدین شاہ، صاحبزادہ محمد عبدالمصطفیٰ ہزاروی، علامہ سید مظفر شاہ قادری ،مفتی محمد الیاس رضوی اشرفی، مفتی عابد مبارک مدنی، علامہ ڈاکٹر رضوان احمد نقشبندی، صاحبزادہ ریحان امجد نعمانی، علامہ اشرف گورمانی، مفتی رفیع الرحمٰن نورانی ، علامہ لیاقت حسین اظہری ، مفتی نذیر جان نعیمی، مولانا صابر نورانی اور علامہ عامر بیگ نے مطالبہ کیا کہ توہین صحابہ کرامؓ کے مجرموں کو قانون کی گرفت میں لے کر سرعام عبرتناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ اہلسنّت و جماعت پرامن ہیں اور موجودہ نازک حالات میں امن کو تباہ کرنے کی ہر کوشش کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان سازشوں کو کنٹرول نہ کیا گیا تو خدانخواستہ ملک کی وحدت و سالمیت کیلئے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ پاکستان سنی تحریک کے سیکرٹری جنرل علامہ بلال سلیم قادری شامی اور مرکزی رابطہ کمیٹی کے ارکان فہیم الدین شیخ، شہزاد قادری، آفتاب قادری، مبین قادری، سلیم قادری نے اپنے بیانات میں کہا کہ مذہبی منافرت پھیلانے والے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں،توہین صحابہ کرامؓ برداشت نہیں کرینگے۔