لیاقت آباد غیر قانونی تعمیرات، عدالت پورشن خریدنے والوں کے اعتراف پر برہم

December 03, 2023

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے لیاقت آباد میں غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے سے متعلق درخواست پر عمارت کے رہائشیوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا عمارت میں پورشن لیتے وقت چیک کیا تھا کہ بلڈنگ اپروو پلان کے مطابق بنائی گئی ہے؟ قانون واضح ہے جو چیز غیر قانونی اس کو کیسے قانونی شلیٹر دے سکتےہیں۔ جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لیاقت آباد سی ون ایریا میں غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالتی احکامات پر عملدرآمد رکوانے کے لیے عمارت کے مکین بڑی تعداد میں عدالت پہنچ گئے۔ مکینوں نے عدالت سے احکام پر نظر ثانی کہ درخواست کر دی۔ جسٹس ندیم اختر نے عمارت کے رہائشیوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ قانون واضح ہے جو چیز غیر قانونی اس کو عدالت کیسے قانونی شلیٹر دے سکتی ہے؟ کیا عمارت میں گھر لیتے وقت چیک کیا تھا کہ بلڈنگ اپروو پلان کے مطابق بنائی گئی ہے؟ متاثرین کے وکیل نے کہا کہ ہم نے عمارت کی قانونی حیثیت چیک نہیں کی، غریب ہیں دربدر ہوجائیں گے، آپریشن روکنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے غیر قانونی عمل میں انسانی حقوق کا عنصر بھی لاگو نہیں ہوتا۔ جب تسلیم کر رہے ہیں کہ عمارت غیر قانونی ہے تو ایس بی سی اے کو مسمار کرنے سے نہیں روک سکتے۔ جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیئے کہ کل کو متاثرین آکر یہ کہیں گے، سردیاں آرہی ہیں، لحاف نہیں ہیں، ہیٹر نہیں ہیں، چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔