اپنے فائدے کیلئے کمپیوٹر سسٹم کی تلاشی پر سابق پولیس افسر کو سزا

December 03, 2023

لندن (پی اے) سائوتھ وارک کرائون کورٹ نے گزشتہ دنوں اپنے فائدے اور مقاصد کے لیے کمپیوٹر سسٹم کی غیر قانونی طور پر تلاشی لینے کے الزام میں پولیس کے ایک سابق افسر39سالہ محمد رحمان کو12ماہ کی2سال کے لیے معطل قید اور100گھنٹے کی کمیونٹی خدمت کی سزا سنائی گئی۔ پولیس کنڈکٹ کے انڈیپینڈنٹ آفس کا کہنا ہے کہ ایسٹ لندن سے تعلق رکھنے والے محمد رحمان کو مس کنڈکٹ کی7دفعات کا ملزم پایا گیا۔ ملزم نے کم از کم7مواقع پر پولیس کے مختلف ڈیٹا بیس کو غیر قانونی طور پر سرچ کیا تھا۔ اس کا مقصد اپنے اور اپنی فیملی کے ارکان کے علاوہ اپنے جاننے والے دیگر لوگوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا تھا، اس نے اپنے ذاتی مقاصد کے لیے پولیس کی ضرورت کے بغیر گاڑیوں کی نمبر پلیٹ بھی چیک کیں اور یہ اطلاعات باہر تیسرے فریق کو فراہم کیں۔ محمد رحمان نارتھ ایسٹ کمانڈ یونٹ میں کانسٹیبل تھا، اسے ڈیوٹی سے معطل کردیا گیا تھا لیکن بعد میں اس نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اب اس پر پیشہ ورانہ معیار کی خلاف ورزی پر انضباطی کارروائی بھی کی جائے گی۔ آئی او پی سی کے ڈائریکٹر اسٹیو نونان کا کہنا ہے کہ ملزم محمد رحمان نے جان بوجھ کر ایک پولیس افسر کی حیثیت سے اعتماد کو نقصان پہنچایا اور پولیس پر عوام کے اعتماد کو مجروح کیا۔ اب اسے اپنے کیے کی سزا بھگتنا ہوگی۔ نارتھ ایسٹ کمانڈ یونٹ کے سربراہ چیف سپرنٹنڈٹ سائمن کرک نے کہا کہ کانسٹیبل رحمان تمام پولیس افسران کی طرح اس بات سے اچھی طرح واقف تھا۔ پولیس سسٹم قانونی اور جائز مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جانا چاہیے اور اپنے ذاتی مقاصد کے لیے اسے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ اس کا عمل پولیس سروس کے اعلیٰ معیار سے مطابقت نہیں رکھتا۔ ہمیں توقع ہے کہ اب ہم جلد ہی مس کنڈکٹ کے الزام کی سماعت کریں گے۔