تینوں بڑی جماعتوں کے پاس کوئی معاشی منشور نہیں، فواد حسن فواد

December 03, 2023

کراچی( مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے کہاہے کہ ہماری تینوں بڑی جماعتوں کے پاس کوئی معاشی منشور نہیں اگر لوگ معاشی منشور کے بغیر سیاسی جماعتوں کو ووٹ دیں گے تو حکومت میں آنے کے بعد ان جماعتوں سے پوچھنا لوگوں کا حق نہیں رہ جاتا، ملک کو معیشت کی دلدل سے اس وقت نکالا جا سکتا ہے جب ہم یہ سوچ لیں کہ ہم نے اس سے نکلنا ہے اور اس کے لئے ہمیں انفرادی طورپر کام کرنا ہو گا۔الیکشن ہونے چاہئیں اوریہی ہمارے آئین کا تقاضہ ہے اگر آئندہ انتخابات میں ریئل اسٹیٹ اور فیوڈل لارڈز کی اسمبلی میں اکثریت ہو گی تو ملک کا معاشی دلدل سے نکلنا مشکل ہو گا لہٰذا آئندہ چند ہفتے پاکستانی عوام کے لیے بہت اہم ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سولہویں عالمی اردو کانفرنس کے تیسرے روز "معیشت کی دلدل نکلنے کا راستہ" کے عنوان سے منعقدہ اجلاس سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دیگر شرکائے گفتگو میں بنک آف پنجاب کے صدرظفر مسعود اور معاشی تجزیہ نگار اورمصنف کاظم سعید نے بھی شامل تھے اجلاس کی نظامت امبر رحیم شمسی نے کی۔

فواد حسن فواد نے کہا کہ پرویز مشرف کا لوکل گورنمنٹ کا نظام اس ملک کی ترقی کے لیے بہت اہم تھا لیکن ہم نےاٹھارویں ترمیم میں اس شعبے کو صوبوں کے حوالے کر دیا یہ دیکھے بغیر کہ انہوں نے کیا کرناہے۔

ملک میں معاشی دلدل کی بنیادی وجہ آبادی میں تیزی سے اضافہ ہے، آبادی میں تین فیصد اضافہ کے ساتھ ہم معیشت کی دلدل سے نہیں نکل سکتے، تین فی صد آبادی میں اضافہ ترقی میں رکاوٹ ہے، دوسری چیز بیورو کریسی کا نظام ہے جو بوسیدہ ہو چکا، اس میں ریفارمز کی ضرورت ہے اور تیسری بات ٹیکس جمع کرنے کا کا نظام ہے۔

اگر ہم صحیح معنوں میں آٹھ فیصد ٹیکس ہی جمع کر لیں تو کافی حد تک بہتری ہو جائے۔ آدھا وقت سیاسی جماعتوں نے حکومت کی لیکن صرف ذوالفقار علی بھٹو کا معاشی منشور تھا، اس کے بعد حکومت میں آنے والی کسی سیاسی جماعت کا کوئی معاشی منشور نہیں رہا۔