امریکہ میں ’’سزائے موت‘‘ کے فیصلے قابل تشویش ہیں، یورپی یونین

March 02, 2024

برسلز (نمائندہ جنگ) یورپی یونین نے امریکہ کی مختلف ریاستوں میں دی جانے والی سزائے موت کے فیصلوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق یورپین یونین نے ریاست ٹیکساس میں ایوان کینٹو کو پھانسی دیئے جانے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یورپین یونین کے مطابق 20 سال سے زیادہ عرصے سے مسٹر کینٹو نے مسلسل دعویٰ کیا ہے کہ ان کی سزا جھوٹی گواہی اور قابل اعتراض شواہد پر مبنی تھی، لیکن ان کیلئے ایک نئی شہادتی سماعت سے انکار کر دیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ ہم اس حقیقت کو بھی نوٹ کرتے ہیں کہ ریاست اڈاہو نے 12 سال کے وقفے کے بعد بدھ کو بھی سزائے موت کا استعمال دوبارہ شروع کردیا ہے۔ تھامس کریچ کی پھانسی اس وقت روک دی گئی جب حکام نے مہلک انجیکشن لگانے کیلئے IV لائن ڈالنے کی ناکام کوشش کی۔ یورپی یونین یاد کرتی ہے کہ پھانسی کے تمام طریقوں کی طرح مہلک انجکشن بھی ایک ظالمانہ، غیر انسانی اور ذلت آمیز سزا ہے۔ یورپی یونین ہر وقت اور ہر حال میں سزائے موت کی سختی سے مخالفت کرتی ہے کیونکہ یہ زندگی کے حق کی خلاف ورزی ہے اور جرم کی روک تھام کے طور پر کام کرنے میں ناکام ہے۔ یورپی یونین اس حقیقت کا بھی خیرمقدم کرتی ہے کہ 29 امریکی ریاستوں نے یا تو سزائے موت کو ختم کر دیا ہے یا پھانسی پر پابندی لگا دی ہے۔ تاہم ہمیں اس حقیقت سے تشویش ہے کہ پچھلے سال امریکہ میں پھانسیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، کیونکہ 2020 سے امریکہ میں سزائے موت کے استعمال میں مسلسل کمی کے باوجود پانچ ریاستوں میں 24 افراد کو پھانسی دی گئی۔