لا فرم نے حادثاتی طور پر غلط جوڑے کی طلاق کروادی

April 16, 2024

لندن کی ایک لا فرم کی حادثاتی غلطی کی وجہ سے غلط جوڑے کی طلاق ہوگئی اور یہ غلطی درست بھی نہیں کی جاسکتی۔

اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ جب اس معاملے کو ایک سینیئر جج کے پاس حال ہی میں لیجایا گیا تو انھوں نے اس فیصلے کو واپس لینے سے انکار کر دیا۔

انکا کہنا تھا کہ اس غلطی کو درست کرنے کی تمام کوششیں بے سود ہیں کیونکہ ایک حقیقی اور حتمی طلاق کے آرڈر پر پبلک کا جو بھروسہ ہوتا ہے وہ زیادہ اہم ہے۔

اس معاملے کا آغاز اس وقت ہوا جب لندن کی ایک اہم لا فرم کے سالیسٹرز نے حادثاتی طور پر ایک ڈراپ ڈاؤن مینیو سے انکا انتخاب کیا۔

اس جوڑے کو عدالت نے مسٹر اینڈ مسز ولیم ریفر کیا۔ یہ جوڑا2023 میں جب الگ ہوا تو انھیں اکٹھے ازدواجی زندگی گزارتے ہوئے21 برس ہوگئے تھے۔

جبکہ یہ اپنے حتمی علیحدگی معاہدے کےلیے مالی انتظامات کرنے کے عمل سے گزر رہا تھا تب لا فرم کے کلرک نے حادثاتی طور پر ایک آن لائن پورٹل پر انکا فائنل ڈائیورس آرڈر کے لیے چناؤ کیا، اور صرف21 منٹ میں انھیں قانوناً علیحدہ کر دیا۔

فیملی ڈویژن کے صدر سر اینڈریو میکفرلین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس معاملے میں سخت پبلک پالیسی مفادات کا احترام کیا جاتا ہے اور طلاق کے احکامات کی حتمی حیثیت کو ہر صورت برقرار رکھا جاتا ہے۔

لا فرم کے نمائندے کا کہنا ہے کہ ادارے کے ایک سالیسٹر نے غلطی سے ایک آن لائن پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایسے جوڑے کا انتخاب کیا جو طلاق کے لیے تیار نہ تھا۔

لا فرم کو جب غلطی کا احساس ہوا تو اس نے اس کی تنسیخ کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست دی تاہم عدالت نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔