این ایچ ایس کے چار میں سے تین سے زیادہ کارکنوں کو دماغی صحت کے مسائل کا سامنا ہے، سروے

April 21, 2024

لندن (پی اے) این ایچ ایس کے چار میں سے تین سے زیادہ کارکنوں کو دماغی صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔ایک سروے کے مطابق، پچھلے سال میں چار میں سے تین سے زیادہ این ایچ ایس ورکرز نے خراب دماغی صحت کی شکایت کی تھی۔ این ایچ ایس چیریٹیز ٹوگیدر اب عوام سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ صحت کی نگہداشت کرنے والے کارکنوں کی اسی طرح دیکھ بھال کی جائے جس طرح وہ عوام کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ ماہرین نے یہ بھی متنبہ کیا کہ این ایچ ایس کا عملہ خالی جگہ پر نہیں چل سکتا اور یہ کہ صحت کی خدمات پر مسلسل دباؤ بہت زیادہ نقصان اٹھا رہا ہے۔ 1078 سٹاف ارکان سے این ایچ ایس چیریٹیز ٹوگیدر کے لیے سروےیو گوو کی جانب سے کیا گیا۔ پورے برطانیہ میں این ایچ ایس کا 200سے زیادہ خیراتی اداروں کا نیٹ ورک ہے، پتا چلا کہ پچھلے سال 76فیصد کو دماغی صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تقریباً 52فیصد نے اضطراب کا سامنا کیا، اس کے ساتھ 51فیصد جن کا موڈ درست نہیں تھا اور 42فیصد نے کہا کہ انہیں تھکن کا سامنا ہے۔ این ایچ ایس چیریٹیز ٹوگیدر کی چیف ایگزیکٹیو ایلی اورٹن نے کہاکہ این ایچ ایس کے اندر کام کرنے والا عملہ ہر روز ایک بہت ہی مشکل کام کرتا ہے، اکثر ایسے تکلیف دہ واقعات سے نمٹتے ہیں جن کا سامنا ہم میں سے اکثر کبھی نہیں کرتے۔ این ایچ ایس کے عملے کی اکثریت وہ کام کرنا پسند کرتی ہے جو وہ کرتے ہیں، اور عملہ اور عام عوام دونوں ہمارے این ایچ ایس پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ لیکن کام کی نوعیت ان کی ذہنی صحت پر نقصان دہ اثر ڈال سکتی ہے اور بدنما داغ انہیں اس کے بارے میں بات کرنے سے روک سکتا ہے۔ بہت سے این ایچ ایس ٹرسٹ پہلے سے ہی ہمارے عملے کی ذہنی صحت اور تندرستی کو ترجیح دینے کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں، لیکن یہ کافی حد تک آگے نہیں بڑھتا۔ ہم این ایچ ایس انگلینڈ اور پورے برطانیہ کے ساتھ مل کر کام کرنا جاری رکھیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم اپنے عملے کے لیے جو اضافی مدد فراہم کرتے ہیں اس کا سب سے زیادہ اثر ہوتا ہے۔ یہ رائے شماری این ایچ ایس چیریٹیز ٹوگیدر کی طرف سے ایک نئی مہم سپورٹ گوز بوتھ ویز کے آغاز کے موقع پر کی گئی تھی جس میں عوام سے این ایچ ایس اور اس کے کارکنوں کی حمایت کرنے پر زور دیا گیا تھا۔ یہ 2068 بالغوں کے علیحدہ سروے کے طور پر سامنے آیا ہے، جو یوگوو کے ذریعے بھی کیا گیا تھا، جس میں78 فیصد لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ این ایچ ایس برطانیہ کے سب سے پسندیدہ اداروں میں سے ایک ہے۔ محترمہ اورٹن نے کہا کہ جب کہ ان کی تنظیم پہلے ہی عملے کے لیے سپورٹ فراہم کرتی ہے، جیسے کہ کونسلنگ اور ہیلپ لائنز، مہم کا مقصد یہ شعور بیدار کرنا ہے کہ جہاں این ایچ ایس کے لیے کام کرنے والوں کا فرض ہے کہ وہ ہم سب کی دیکھ بھال اور حفاظت کریں، ہم سب کی ذمہ داری بھی ہے کہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ این ایچ ایس کے لیے کام کرنے والوں کی بھی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ سابق ڈاکٹر اور مصنف ایڈم کی، جن کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب دس از گوئنگ ٹو ہنٹ (This Is Going ToHurt) کوٹیلی ویژن کے لیے ڈھالا گیا تھا، وہ بھی سپورٹ گوز بوتھ ویز کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ ایس کے عملے کے سروے نتائج افسوس کا باعث ہیں جس پرکوئی تعجب نہیں ہے۔ مسٹر کی نے مزید کہا کہ میں اپنے تجربے سے جانتا ہوں کہ این ایچ ایس کا عملہ کتنی محنت کرتا ہے، دن میں، دن سے باہر، اور دماغی نقصان جو معمول کے مطابق ہوتا ہے۔ این ایچ ایس پرووائیڈرز کے چیف ایگزیکٹیو سر جولین ہارٹلی نے کہا کہ این ایچ ایس چیریٹیز ٹوگیدر کے تشویشناک نتائج اس بات کا مزید ثبوت ہیں کہ ادارہ پر پر مسلسل دباؤ سےعملہ بہت زیادہ نقصان اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہم چیلنجوں کے باوجود عملہ مریضوں کو اعلیٰ معیار کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ لیکن محنتی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد خالی جگہ پر نہیں چل سکتے۔ ٹرسٹ لیڈرز اپنی ٹیموں کی ذہنی صحت اور تندرستی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، لیکن قومی مدد کی بھی ضرورت ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے ترجمان نے کہا کہ عملے کی فلاح و بہبود ادارہ کی لانگ ٹرم ورک فورس پلان کا واقعی ایک اہم حصہ ہے اور عملے کے لیے ذہنی صحت کی معاونت کی ایک حد ہے جس میں کوچنگ تک رسائی، فلاح و بہبود کے وسائل، اور لچکدار کام کرنے کا آپشن شامل ہے۔