ریاستی سطح پر بچوں کی ایڈاپشن کا طریقہ کار وضع کیا جائے، ضیاء اعوان

June 14, 2024

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وکلاء برائے حقوق انسانی اور قانونی امداد کے بانی ضیاء اعوان نےکہا ہے کہ پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں ایسے بچے ہیں جنہیں مثبت طور پر گود لیا جا سکتا ہے مگر قوانین، طریقہ کار اور ایک خصوصی گود لینے اور دینے کے بعد بچوں کی بہبود کی نگرانی کرنے والی ایجنسی کے نہ ہونے کی وجہ سےیہ ممکن نہیں ہو پاتاجس سے پاکستان میں بچوں کو گود لینے کا معاملہ اور بھی مشکل بن جاتا ہے اس لئے بہتر ہے کہ ریاستی سطح پر بچوں کی ایڈاپشن کا طریقہ کار وضع کیا جائے، وفاقی اور صوبائی اداروں کے مابین رابطہ کاری نہ نگرانی اور جوابدہی کا نظام موجود ہے، اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ انسدادِ افرادی ٹریفکنگِ قانون 2018میں ٹریفکنگ کی تعریف اس طرح کی گئی ہےکہ کسی دوسرے شخص کو بھرتی کرنا، پناہ دینا، منتقل کرنا، فراہم کرنا یا حاصل کرنا یا ایسا کرنے کی کوشش، جبری مشقت یا تجارتی جنسی اعمال کے لیئے زور، دھوکہ یا جبر کے استعمال کے ذریعے کرنا، ٹریفکنگ کے جرم کے زمرے میں آتا ہے،ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال کے نفاذ کی ذمہ داری ہمیں بڑے پیمانے پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنے کے لیے پابند کرتی ہے۔