• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جگجیت سنگھ، خود چلے گئے مگر غزل گائیکی امرہوگئی

غزل گائیکی میں اپنی الگ شناخت رکھنے والے بھارتی گلوکار جگجیت سنگھ نےاپنی سریلی اور خوبصورت آواز سے غزلوں کو ہمیشہ کے لئے نئی زندگی بخشی ہے۔

کون نہیں جانتا کہ انہوں نےدرجنوں گانے اور نغمے گائے ۔ ان میں اردو، پنجابی، ہندی، گجراتی، سندھی اور نیپالی زبانوں کے گیت بھی شامل ہیں لیکن اصل شہرت انہیں غزل گائیکی سے ملی۔ان کی دلکش آواز نے غزلوں کی دم توڑتی روایت کو ناصرف پروان چڑھایا بلکہ اس فن کو ہمیشہ کے لئے امر کردیا۔

ان کی گائی گئی غزلیں '’وہ کاغذ کی کشتی‘،’ ہوش والوں کو خبر کیا‘، ’تم اتنا کیوں مسکرا رہے ہو‘،’ ہونٹوں سے چھو لو تم‘، ’اس موڑ سے شروع کریں‘ اور متعدد غزلیں مداحوں کے کانوں میں آج بھی گونجا کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:جگجیت سنگھ کے بغیر غزل کی تاریخ نامکمل

جگجیت سنگھ فن اور فن کار کو سرحدوں سے بالاتر ہوکر دیکھا کرتے تھے اسی لئے کشیدگی کے باوجود انہوں نے ہمیشہ پاکستانی گلوکاروں اور فنکاروں کو خوب سراہا۔

اس رپورٹ کے ساتھ ہم انہیں میوزیکل ٹری بیوٹ یا خراج عقیدت کے طور پر ان کی گائی ہوئی کچھ مشہور غزلوں کے مکھڑے پیش کررہے ہیں ، امید ہے آپ کو یہ کاش پسند آئے گی۔

تازہ ترین