مزاحیہ شاعر شوکت جمال کے اعزاز میں ایک شام

February 10, 2020

سعودی دارالحکومت ریاض کی ادبی تنظیم پاکستان رائٹرز کلب اور لیڈیز چیپٹر کے زیر اہتمام ممتاز مزاحیہ شاعر شوکت جمال کے اعزاز میں ایک خصوصی شام منائی گئی۔مزاحیہ شاعرشوکت جمال 50 سال سے زیادہ عرصہ سعودی عرب میں گزار چکے ہیں اور ان کے پانچ سے زیادہ مزاحیہ شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں، جن میں ایک لوہار کی، اردو کی شگفتہ شاعری اور ہمارے رسم و رواج، دیوانچےاور شوخ بیانی شامل ہیں۔

سنجیدہ اور رومانوی لہجے کے شاعراور پاکستان رائٹرز کلب کے جنرل سیکرٹری یوسف علی یوسف نے ان کی حاضرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج کی شام کا مقصد شوکت جمال کی علمی و ادبی خدمات کا اعتراف اور ان کی شخصیت و شاعری کے متعلق گفتگو کرنا ہے۔ تقریب میں شرکت کرنے والی دیگر شخصیات میں منصورمحبوب چودھری، زبیر احمد بھٹی اورمحمد صابرنے شوکت جمال کی شاعری اور سعودی عرب میں اردو زبان و ادب کے فروغ کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔

راشد محمود نے تقریب کے نثری حصے میں شوکت جمال کے فن اور شخصیت پر ایک مضمون پڑھا۔لیڈیذ چیپٹر کی کنوینئیر ڈاکٹر فرح نادیہ، ڈپٹی کنوینیئر شمائلہ ضوپاش، میڈیا کوآرڈینیٹر شاہین جاوید اور ایونٹ کوآرڈینیٹر مدیحہ نعمان نے اپنے خیالا ت کا اظہار کرتے ہوئے شوکت جمال کی شخصیت اور شاعری کو خراج تحسین پیش کیا۔ پاکستان رائٹرز کلب کے صدر فیاض ملک نے شوکت جمال کی شاعری، موضوعات، ان کی حس مزاح پر گفتگو کی۔

شوکت جمال نے تقریب میں شرکت کرنے ،اردو سے محبت کرنے والوں اور بطورِ خاص لیڈیز چیپٹر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ مجھے اس پربہت خوشی ہے کہ یہاں رہ کر بھی آپ لوگ ادب اور شاعری سے اتنی دلچسپی رکھتے ہیں۔بعد ازاں شوکت جمال سے ان کے کلام سنے گئے اور انہیں خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔