سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد وزیراعظم عبداللّٰہ حمدوک کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا، خرطوم میں شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی، جمہوریت پسند گروپ نے ہڑتال اور سول نافرمانی کا اعلان کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد وزیر صنعت، وزیر اطلاعات، وزیراعظم کے میڈیا ایڈوائزر کے علاوہ ترجمان خود مختار کونسل، گورنر خرطوم گرفتار ہونے والے رہنماؤں میں شامل ہیں، ملک میں مواصلات کی رسائی محدود کر دی ہے جبکہ سوڈانی فوج نے خرطوم آنے والی تمام سڑکیں، پل بلاک کر دیئے ہیں۔
سوڈانی وزارت اطلاعات کا کہنا ہے سوڈانی وزیراعظم کو فوجی بغاوت کی حمایت سے انکار پر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی فوج کی جانب سے گھر میں نظر بند وزیراعظم پر فوجی بغاوت کی حمایت کا بیان دینے پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
سوڈانی سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے سوڈان کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہےجبکہ غیر ملکی خبر ایجنسی نے بتایا ہے کہ سوڈانی رہنماؤں کو فوج نے آج صبح گرفتار کیا ہے جس کے بعد گرفتاری کیخلاف مظاہرین سڑکوں پر آگئے ہیں۔
خبر ایجنسی ذرائع کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج اور سول حکام کے درمیان کئی ہفتوں سے کشیدگی ہے،شہریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد ہے، بغاوت کی اطلاعات پر خرطوم ایئرپورٹ بھی بند کر دیا گیا ہے۔