علیزہ احمد
اکثر یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ گھر بڑے اور کشادہ تو ہوتے ہیں لیکن ان میں کمرے چھوٹے بنائے دیئے جاتے ہیں ۔چھوٹے کمروں میں اکثر بے آرامی ،بے سکونی اور الجھن سی محسوس ہوتی ہے اور نہ ہی چیزوں کی سیٹنگ صحیح طرح سےہوپاتی ہے۔ اور یوں لگتا ہے کہ ہر چیز آپ کے منہ کو آ رہی ہے ،تاہم کمروں کی سیٹنگ ایسی کی جاسکتی ہے ،جس سے چھوٹے کمرے بھی بڑے محسوس ہوں۔ اگر آپ چاہیں تو ان کم خرچ ڈیکوریٹنگ تراکیب کو آزما کر اپنے کمروں کو کافی حد تک کشادہ کرسکتی ہیں، ہمیشہ کمرے کی دیواروں پر ہلکا رنگ استعمال کریں۔
ہلکے اور شفاف رنگ کی دیواریں زیادہ انعکاس رکھتی ہیں جو قدرتی روشنی کے اثرات کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ کمرے میں ہلکے رنگ جیسے ہلکا سبز، کریم یا آسمانی رنگ کرا لیں جو آنکھوں کو بھلا لگے گا۔ دیواروں پر وال پیپر لگاتے وقت خیال رہے کہ ٹھوس رنگ ہی محفوظ ہوتے ہیں اور چھوٹے چھوٹے پیٹرن ہوں تو بہت اچھا لگے گا۔
کمرے میں موجود آئینے سے بھی بہت اچھا تاثر ابھارا جاسکتا ہے اور ایک بڑے سائز کا آئنہ روشنی کو پورے کمرے میں منعکس کرتا ہے۔ ایسے کیبنٹ جن میں شیشہ لگا ہو یا جن کے دروازے شیشے کے ہوں کمرے کے رقبے کو غیر محسوس طریقے سے بڑھا دیتے ہیں۔ فرنیچر کو مختلف زاویوں سے رکھنا بھی کشادگی کا احساس بڑھاتا ہے۔ کمرے میں موجود بڑے سائز کے فرنیچر آئٹم کو ایک خاص زاویہ دیں اور کسی چھوٹے فرنیچر آئٹم کو بقیہ جگہ میں اس طرح رکھاجائے کہ برا محسوس نہ ہو۔
چھوٹے کمروں کے لیے ضروری ہے فرنیچر کی پیمائش کا خاص خیال رکھا جائے اس لیے چوڑائی میں پتلے کیبنٹ اور سائڈ بورڈ بنوائے جائیں۔ عام صوفوں کی جگہ چھوٹے صوفے یا غلاف دار کرسی کا استعمال بہتر رہتا ہے جو کہ زیادہ جگہ نہیں گھیرتی ہیں۔ آپ اپنے کمرے کے سائز کا فر نیچر آرڈر پھر بھی بنواسکتی ہیں ۔وہ آپ کے کمرے میں خوب صورت بھی لگے گا ۔
جب کمرے میں فرنیچر رکھیں تو اس بات کا خیال رہے کہ داخل ہوتے ہی نگاہوں کے سامنے کوئی رکاوٹ نہ آئے اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب بڑی اور لمبی فرنشنگ اشیاء کو کمرے کے آخر میں اس جگہ رکھا جائے جو کہ داخلی دروازے کی مخالف سمت ہو۔آپ ان مشوروں پر عمل کرکے دیکھیں ،پھر آپ کو اندازہ ہوگا کہ آپ چھوٹے سےکمرے کو بھی کتنی خوب صورتی سے سجا سکتی ہیں ۔