• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اشتہارات، مریم اور فواد کے بیانات پر تشویش ہے،صحافتی تنظیمیں

کراچی (نیوز ڈیسک) صحافتی تنظیموں آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) ، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) اورپاکستان فیڈرل یونین آف جنرنلسٹ نے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کے میڈیا کو اشتہارات روکنے کے بیان اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے حکومت کے جاری اشتہارات کے اعداد و شمار جاری کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشتہارات کو آزادی اظہار پر اثر انداز ، میڈیا کو تقسیم اور کنٹرول کرنے کیلئے آلہ کار نہیں بنایا جانا چاہئے ، حکومتی اعداد شمار جزوی اور چنیدہ ہیں ۔ دونوں تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ 20سال کے اشتہارات کے اعداد وشمار جاری کئے جائیں ۔ تفصیلات کے مطابق اے پی این ایس نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے اس بیان شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے بعض میڈیا ہائوسز کو اشتہارات نہ دیئے جانے کا اعتراف کیا اورساتھ ہی وفاقی وزیر اطلاعات کا بیان جس میں انہوں نے گزشتہ دورہ حکومت میں جاری اشتہارات کے اعداد و شمار بتائے ہیں ۔ یہ اعداد و شمار جزوی اور چنیدہ ہیں اور اس میں دانستہ طور پر موجودہ دور حکومت میں اشتہارات پر اخراجات کو شامل نہیں کیا گیا۔ اے پی این ایس نے گزشتہ 20سال کے دوران اشتہارات کے اعداد و شمار جاری کرنے کا مطالبہ کیا اے پی این ایس کا یہ ٹھوس موقف ہے کہ اشتہارات کو ادارتی مواد پر اثر انداز ہونے پریس کی آزادی کو کچلنے کے لئے بروئے کار نہیں لاناچاہئے۔ حکومت اپنے مذکورہ بیان کے ذریعہ میڈیا کو تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ اے پی این ایس نے موجود اور ماضی کی حکومتوں کی پالیسیوں اور اقدامات کی مزاحمت اور مذمت کی ہے۔ جو وہ اشتہارات کے ذریعہ آزادی اظہار کو کچلنے اور ادارتی مواد پر اثرانداز ہونے کی نیت رکھتی ہے۔ اے پی این ایس سمجھتی ہے کہ موجودہ حکومت اشتہارات کے اجرا میں ٹیکس دہندگان کا پیسہ میرٹ پر عوامی مفاد میں خرچ کرے۔ اشتہارات کی تقسیم میں شفافیت اور میرٹ کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے۔ادھر مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کے بیان کے ردعمل کچھ میڈیا ہائوسز کے اشتہارات روک لئے جانے پر پی بی اے نے کہا کہ ادارتی مواد آزادیٔ اظہار پر اثرانداز ہونے کے لیے حکومت کی جانب سے اشتہارات کو دبائو کے حربے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ پی بی اے نے کہا کہ میڈیا کو تقسیم اور کنٹرول کرنے کے لیے اشتہارات کو آلۂ کارنہیں بنایا جانا چاہئے۔ ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ موجودہ دور سمیت گزشتہ 20کے دوران میڈیا پر ہونے والے اخراجات کو عام کرے۔ پی بی اے نے اختیار کیے جانے والے تمام حربوں کی شدید مذمت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت کو بھی مذکورہ ہتھکنڈے اختیا کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ جبکہ اپنے منشور کے مطابق ٹیکس دہندگان کا اشتہارات پر پیسہ عوامی مفاد میں میرٹ پر اور سیاست سے بالاتر ہوکر خرچ ہو۔ سرکاری اداروں سے حق لے کر اشتہارات کا حق وزراء کو تفویض کیا جارہا ہے جبکہ میڈیا سے تعلقات پر موجودہ حکومت کا ٹریک ریکارڈ بھی شدید تنقید کی زد میں ہے۔ اگر حکومت آزادی اظہار کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے تو اس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑے گا۔دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پاکستان مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز شریف کی جانب سے ان میڈیا اداروں کے اشتہارات بند کرنے کے حکم کے انکشافات پر افسوس کا اظہار کیا ہے جنہیں (ن) لیگ کی حکومت نے پسند نہیں کیا۔

تازہ ترین