پشاور ( وقائع نگار)ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) خالد محمود کی زیر صدارت ضلعی محکموں کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرمیڈم گل بانو، اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر احتشام الحق، اسسٹنٹ کمشنر سید نعمان علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنر عبید ڈوگر، اسسٹنٹ کمشنر عمر اویس کیانی، اسسٹنٹ کمشنر حبیب اللہ سمیت انتظامی افسران اور ضلعی محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں تمام محکموں کی کارکردگی کے بارے میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر پشاور نے ہدایت کی کہ روزانہ کی بنیاد پر بازاروں کا دورہ کرتے ہوئے گرانفروشوں، پلاسٹک پولی تھین اور تجاوزات مافیا کے خلاف کارروائی کی جائے اور انتظامی افسران صبح صادق کے وقت سبزی اور پھل منڈیوں میں بولی کے عمل کی نگرانی کرتے ہوئے روزنہ کی بنیاد پر نرخ نامہ جاری کریں اور بعد میں پشاور بھر میں نرخ نامے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے انتظامی افسران محکمہ صحت کی ٹیموں کے ہمراہ کورونا ویکسیشن کے عمل کی نگرانی کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی کورونا ویکسین کی جا سکےانتظامی اور محکمہ معدنیات کے افسران غیر قانونی مائننگ اور کرش پلانٹس لگانے والوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائیں۔ ڈپٹی کمشنر پشاور نے ہدایت کی کہ انتظامی افسران متعلقہ ٹی ایم ایز کے ہمراہ غیر قانونی سپیڈ بریکروں اور بل بورڈز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کو فورا ہٹایا جائے اور پبلک پارکس، ٹرانسپورٹ اڈوں اور دیگر عوامی جگہوں میں عوام کی سہولت کے لیے مزید اقدامات اٹھائے جائیں اور ٹرانسپورٹ اڈوں میں خواتین کے لیے انتظار گاہیں بنائی جائیں اور صفائی کا خیال رکھا جائے اورپبلک ہیلتھ افسران کو ہدایت کی گئی کہ پشاور بھر میں ٹینکیوں کے پانی کا فوری ٹیسٹ کیا جائے اور محکمہ سپورٹس کو ہدایت کی گئی کہ تحصیل لیول پر کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے جائیں ۔ افسران کو ہدایت کی گئی کہ شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور پشاور کو سرسبزو شاداب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں اور غیر قانونی لائوڈ سپیکروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور پٹوار خانوں کا مسلسل معائنہ کرتے ہوئے عوام کے مسائل موقع پر حل کیے جائیں اور افسران پاکستان سیٹیزن پورٹل پر درج کی گئی شکایات فوری طور پر میرٹ پر حل کرکے رپورٹ کریں تاکہ عوام کو ریلیف دیا جا سکے۔ افسران کو ہدایت کی گئی کہ مختلف علاقوں میں غیر قانونی پارکنگ کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور عوامی مسائل کو ان کی دہلیز پرحل کر نے کے حوالے سے کھلی کچہریوں کا قیام عمل میں لایا جائے ۔