کراچی(نیوز ڈیسک)مشرقی اور مغربی پاکستان کی علیحدگی کے 50سال بعد اب وقت آگیا ہے کہ حقائق اور معروضی تجزیے کے ذریعے ان وجوہات کو منظر عام پر لایا جائے جن کی وجہ سے بنگلہ دیش کا قیام عمل میں آیا۔ ان خیالات کا اظہار سینیٹر (ر) جاوید جبار نے ساؤتھ ایشیا فورم کے زیر اہتمام ایک مباحثے میںکیا۔ مباحثے کے دیگر مقررین میں ڈاکٹر ہما بقائی اور ڈاکٹر جنید احمد شامل تھے۔ مباحثے کی نظامت ساؤتھ ایشیا فورم کے چیئرمین سید جاوید اقبال نے انجام دی۔ یہ مباحثہ جاوید جبار کی پیش کردہ انگریزی دستاویزی فلم Separation of East Pakistan - The Untold Storyکے حالیہ اجراء کے تناظر میں منعقد کیا گیا۔ اپنے کلیدی خطاب میں سینیٹر (ر) جاوید جبار نے کہا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے متعلق دستاویزی فلم 1971 میں سقوط ڈھاکہ کے بارے میں مبہم حقائق جاننے کی پہلی یا آخری کوشش نہیں ہے کہ کس طرح دو مسلم ممالک جو کبھی ایک ہی ملک کا حصہ تھے کے درمیان تسلسل کے ساتھ بد امنی کی فضا قائم کرنے کیلئے تاریخ کو جان بوجھ کر پاکستان کے خلاف تروڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مصنفہ اور کراچی میں انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ہما بقائی نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خیر سگالی کا جذبہ دکھائی دے رہا ہے ،یہ ایک مثبت اقدام ہے جسے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مضبوط تعلقات اور باہمی تعاون کیلئے جاری رکھنا چاہئے۔ اپنے خطاب میں Creation of Bangladesh: Myths Exploded کتاب کے مصنف ڈاکٹر جنید احمد نے بھارتی لابیوں کے ذریعے کئے جانے والے بے بنیاد پروپیگنڈے خاص طور پر مشرقی پاکستان میں تقریباً 30 لاکھ بنگالیوں کے اجتماعی قتل کے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے پر توجہ مرکوز کی کیونکہ بنگالیوں کے خلاف اتنے بڑے پیمانے پر قتل عام کا کبھی امکان نہیں ہو سکتا لیکن بھارت کی طرف سے اس حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا ہے۔ سامعین کے ساتھ سوال و جواب کے سیشن کے ساتھ مباحثہ کا اختتام ہوا۔مباحثے میں نامور اسکالرز، دانشوروں، مشہور شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔