• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیم نسواں پر سب سے زیادہ توجہ دے رہا ہوں، شاہد آفریدی

لاہور (رپورٹ:آصف محمود)شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ تعلیم نسواں پر سب سے زیادہ توجہ دے رہا ہوں،شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور کریسنٹ ٹرسٹ کے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں تعلیم اور پانی کے شعبوں میں ان تنظیموں کی طرف سے جاری پراجیکٹس کے لئے فنڈ ریزنگ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پاکستان کے نامور ادیب اور مصنف انور مقصود، پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی، اسکواش کے سابق عالمی چمپئن جہانگیر خان، کرکٹر احمد شہزاد، ہاکی ٹیم کے سابق کپتان شہباز احمد سینئر، نامور اداکار عدنان صدیقی اور نامور فلاحی تنظیم اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لائنز کلب کے سی ای او اعجاز نثار نے کہا کہ اس وقت اگر کسی چیز کی سب سے اشد ضرورت ہے تو وہ ایجوکیشن ایمرجنسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر اور کشمور سمیت پاکستان کے دوردراز کے علاقوں جہاں پر کوئی این جی او یا حکومتی ادارہ نہیں پہنچ پایا وہاں بھی شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ نے اسکول بنا کر مثال قائم کر دی ہے۔ انور مقصود نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس تقریب میں جو اسٹار آج مستحق بچوں کی تعلیم کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے بیٹھے ہیں، ان کی قیمت پاکستان کے بجٹ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر لیڈر کہتا ہے کہ اس ملک کو قائد کا پاکستان بنائیں گے تو پوچھتا ہوں کہ 75سال سے کس کے پاکستان میں رہ رہے ہو۔ قائد کی لوگوں سے محبت نے ہمیں آزادی دلوائی، قوم کو جگائے رکھو۔ انور مقصود نے کہا کہ ہر بچے کا مستقبل روشن اور اس کے ہاتھ میں بستہ دیکھنا چاہتا ہوں۔ شاہد آفریدی اور زاہد سعید کے اسکولوں کے لئے وڈیروں نے بھی مفت زمینیں دیں۔ پاکستانی قوم فوج اور تعلیم سے محبت کرتی ہے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ میری پہلی اننگز کرکٹ کی تھی لیکن فلاح و بہبود میری دوسری اننگز ہے جس میں کبھی آؤٹ نہیں ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مجھے کہتے ہیں کہ لالہ پاکستان کے بڑے مسائل ہیں لیکن میری فاؤنڈیشن کا ٹارگٹ شہر نہیں صرف وہ علاقے ہیں جہاں این جی اوز اور میڈیا نہیں جاتا۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ الحمد للہ میری پانچ بیٹیاں ہیں اگر پڑھی لکھی عورت ہو گی تو پڑھا لکھا معاشرہ ہو گا اس لئے لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہا ہوں۔ ہماری تنظیم کے اسکولوں میں ہر بچہ چھٹی کلاس سے آئی ٹی کی تعلیم حاصل کرے گا۔ ہم نے پوزیشن حاصل کرنے والے بائیس بچوں کو اسکالر شپ دیئے ہیں۔ تقریب کے دوران شاہد آفریدی اور انور مقصود کے درمیان ہلکے پھلکے طنز و مزاح سے شرکاء محظوظ ہوتے رہے۔ سی ای او گرین کریسنٹ ٹرسٹ زاہد سعید نے کہا کہ 1994ء میں اس فلاحی کام کا آغاز کیا اس وقت کراچی کے حالات بہت خراب تھے۔ زاہد سعید نے کہا کہ ہمارا ٹارگٹ ہے کہ صوبہ سندھ میں 250اسکول بنائیں گے۔ آج ہمارے 155اسکول ہیں جن میں 29ہزار بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دفاع کا بجٹ 1289ارب ہے اور کہتے ہیں کہ یہ سب سے بڑا بجٹ ہے لیکن شاید سب کو یہ معلوم نہیں کہ آٹھارویں ترمیم کے بعد تمام صوبوں کو نچلے درجے تک فنڈز کی فراہمی کو دیکھا جائے تو صرف تعلیم پر 13سو ارب خرچ ہو رہے ہیں۔ ہم بچوں پر گیارہ سو روپے ماہانہ جبکہ حکومت 25سو روپے خرچ کر رہی ہے۔ دفاع سے زیادہ تعلیم پر خرچ ہو رہا ہے اس کے باوجود دیکھ لیں کہ تعلیم کا معیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2022ء میں دس ہزار مزید بچے اسکولوں میں داخل کریں گے۔ نامور کرکٹر احمد شہزاد نے کہا کہ شاہد آفریدی کی محنت سے آج یہ فاؤنڈیشن اپنے پیروں پر کھڑی ہو چکی ہے۔ شہباز احمد سینئر نے کہا کہ شاہد آفریدی کو جب بھی میری ضرورت ہو گی میں ان کے لئے حاضر ہوں۔ اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے کہا کہ وہ 2017ء میں شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کا حصہ بنے اور یورپ و امریکہ میں فنڈز ریزنگ کرتے رہے۔اداکار عدنان صدیقی نے کہا کہ دس ہزار بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنے کا ٹاسک ہے جسے ضرور پورا کیا جائے گا۔ فلاحی تنظیم اخوت کے سربراہ امجد ثاقب نے کہا کہ شاہد آفریدی کی بات قابل تعریف ہے کہ کرکٹ کی اننگز تو ختم ہو سکتی ہے لیکن خدمت کی نہیں۔ فنڈ ریزنگ کی تقریب میں تھرپاکر میں قائم شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اسکول کے ننھے منے بچوں نے اپنے علاقائی نغموں پر سامعین کو محظوظ کیا۔

اہم خبریں سے مزید