• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائنس فاؤنڈیشن انتظامیہ اور ممبر فنانس میں کشیدگی بڑھ گئی

اسلام آباد (ساجد چوہدری)وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے پاکستان سائنس فائونڈیشن میں چند ماہ قبل ڈپوٹیشن پر تعینات ہونیوالے آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے گریڈ 20کے افسر وسیم احمد اور سائنس فائونڈیشن کی انتظامیہ کے درمیان ڈیلی ویجرز ملازمین کی تنخواہوں، مبینہ قواعد وضوابط کے برعکس بقایا جات کی ادائیگی ،منظور شدہ پوسٹوں کے برعکس ملازمین کی ترقی سمیت بعض دیگر امور پرکشیدگی بڑھ گئی ہے جس پر سائنس فائونڈیشن کی انتظامیہ نے متعلقہ ممبر فنانس کو واپس ان کے محکمے میں بھجوانے کیلئے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو خط لکھ دیا ہے ، ذرائع کے مطابق وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے سیکرٹری آفس کے عملہ نے وہ خط مزید کارروائی کیلئے وزیراعظم سیکرٹریٹ بھجوا دیا ہے ، سائنس فائونڈیشن میں ممبر فنانس تعیناتی سے قبل ملٹری اکائونٹس میں بطور کنٹرولر ملٹری اکائونٹس (راولپنڈی کمانڈ) تقریباً دو سال کے دوران اپنی اچھی شہرت کےحوالے سےمشہور افسروسیم احمد کو ملٹری اکائونٹنٹ جنرل فرید محمود چوہدری نے کئی بار اپنے محکمے میں روکنے کی کوشش کی جس کیلئےانہیں آڈیٹر جنرل دفتربھی رابطہ کرنا پڑا اور وہ اس میں تھوڑے عرصہ کیلئے کامیاب بھی رہے مگر اب سائنس فائونڈیشن کے حکام اسی افسر ممبر فنانس وسیم احمد سے صرف چند ماہ میں ہی اکتا گئے ہیں اور انکے بارے میں لکھ کر آگے بھجوا رہے ہیں کہ انہیں واپس انکے ادارے میں بھجوا دیا جائے ، خط میں لکھا گیا ہے ممبر فنانس نے انہیں خود کہا ہے کہ پی ایس ایف میں ورکنگ انوائرمنٹ میں ایڈجسٹ نہیں ہوپارہا ہوں لہٰذا واپس بھجوا دیا جائے ، ادھر ممبر فنانس کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وہ خود ڈپوٹیشن چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں نہ ہی انہوں نے کسی سے کہا ہےکہ انہیں واپس بھجوا دیا جائے، انکو دفتر میں مبینہ طور پرقواعد و ضوابط کے برعکس رکھے گئے ڈیلی ویجرز کی تنخواہیں ، بعض غیرضروری بلز روکنے ، دو افسران کی حال ہی میں بحالی کے بعد انکے تقریباً دو کروڑ روپے کے بقایا جات کی قواعد و ضوابط کے برعکس ادائیگیوں کیلئے دبائو جیسےمسائل کا سامنا ہے ، وزارت سائنس کو ان مسائل کا نوٹس لینا چاہئے ،چیئرمین پی ایس ایف ڈاکٹر شاہد بیگ کا کہنا تھا کہ اداروں میں بعض کام فوری نوعیت کےکرنے کے ہوتے ہیں جس پر ممبر فنانس سے بات بھی کی گئی مگرانہوں نے کہا کہ وہ یہاں کے ماحول میں خود کو ایڈجسٹ نہیں کر پا رہے ہیں لہٰذا انہیں واپس بھجوا دیا جائے جس پر میں نے وزارت سائنس کو خط لکھ کر بھجوا دیا ہے کہ انہیں واپس اپنے ادارے میں بھجوا نے کیلئے کارروائی کی جائے۔

اہم خبریں سے مزید