• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

70 سال بعد فوجداری نظام انصاف میں ترامیم کا فیصلہ

اسلام آباد (اے پی پی، ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 70 سال بعد فوجداری نظام انصاف میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے.

حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ فوجداری نظامِ انصاف میں اصلاحات لے کر آرہی ہے جس سے حکومت کے قانون کی بالادستی کے منشور کو عملی جامہ پہنایا جا سکے گا،وقت کے ساتھ ساتھ فوجداری نظام میں انتہائی اہم تبدیلیاں نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں امیر اور غریب کیلئے قانون میں فرق بڑھتا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو حکومت کی فوجداری نظامِ انصاف میں اصلاحات پر اجلاس کی صدارت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا  جبکہ وزیر قانون فروغ نسیم نے فوجداری نظام انصاف میں ترامیم سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ آرڈیننس نہیں لارہے،عام آدمی کا فائدہ ہوگا، اپوزیشن ساتھ دے، انہوں نے کہا کہ فوجداری قوانین میں ترامیم سے عام جرائم کی سزا 5 سال سے کم ہوکر صرف 6 ماہ رہ جائے گی.

9 ماہ میں مقدمات کا فیصلہ لازمی ہوگا،موبائل وڈیو،تصاویر، آواز کی رکارڈنگ، ماڈرن ڈیوائسز کو بطور شہادت قبول کیا جا سکے گا، عام جرائم کےمقدمات میں 5سال تک کی سزا کیلئے پلی بارگین کی جاسکے گی، فرانزک لیبارٹری سے ٹیسٹ کی سہولت دی جائےگی، ملک کے تھانوں کو اسٹیشنری، ٹرانسپورٹ، ضروری اخراجات کے سرکاری فنڈ ملیں گے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اصلاحات کے نفاذ سے حکومت کے قانون کی بالادستی کے منشور کو عملی جامہ پہنایا جا سکے گا۔

اہم خبریں سے مزید