• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپشن 3 ماہ میں ختم کردی، سابقہ ادوار میں پاناما جیسے بڑے بڑے اسکینڈل سامنے آئے، ہماری حکومت کا کوئی نہیں آیا، عمران خان


اسلام آباد(ایجنسیاں‘ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کا وعدہ پہلے 90 دن میں پورا کردیا تھا‘ موجودہ دور حکومت میں کوئی مالی اسکینڈل سامنے نہیں آیا‘سابقہ ادوارمیں پاناما جیسے بڑے بڑے اسکینڈل سامنے آتے رہے‘احتساب کے وعدے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا‘ اقتدار میں آنے کے بعد میری جائیداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا‘کوئی بڑا واقعہ نہ ہوا تو معیشت مزید بہتر ہو گی۔

لانگ بوٹ اور ہیٹ پہننے والا شہباز شریف کھانسی آنے پر بھی علاج کرانے لندن جاتاتھا ‘ان کا سارا خاندان باہر بیٹھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اعلی سطح اجلاس‘نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے اجرا کی تقریب اور ترجمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

دریں اثناء عمران خان سے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بدھ کو یہاں ملاقات کی۔ملاقات میں پاک فوج سے متعلقہ پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس کے علاوہ وزیراعظم ہائوس میں عمران خان کی زیرصدارت ہونے و الےاجلاس میں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی شریک ہوئے‘ذرائع کے مطابق اعلیٰ عسکری اور سول قیادت کے اس اجلاس میں وزیر اعظم کے چین کے دورے سے متعلق اہم امور پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں سکیورٹی اورافغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی ۔ اجلاس میں اسد عمر،شاہ محمود قریشی،فواد چوہدری نےبھی شرکت کی ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی و حکومتی ترجمانوں کا اجلاس منعقد ہوا ۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر عمران خان کا کہناتھاکہ کرپشن کے خاتمے کا وعدہ 3ماہ میں پورا کر دیاتھا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ شہبازشریف کےکرپشن کیسز اور منی لانڈرنگ کے معاملات کو مزید اجاگر کیا جائے اور عوام کو بتایا جائے کہ شریف خاندان نے چپڑاسیوں اور کلرکوں کے نام پرکیسے منی لانڈرنگ کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کوبطور اپرچونٹی لیں‘ہم پہلے دن سے قانون کی حکمرانی کی جنگ لڑ رہے ہیں، سابقہ حکومتیں آج تک مک مکا کرتی رہی ہیں۔

انہوں نے ترجمانوں کو ہدایت کی کہ سابقہ حکمرانوں کی جائیدادوں کی تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں، پبلک آفس ہولڈرزبننےکے بعد اورپہلےکی جائیداد سامنے لائی جائے۔عمران خان نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد میری جائیداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، میں نے اپنے بچوں کیلئے کچھ نہیں کمایا لیکن انہوں نے پبلک آفس سنبھالنے کے بعد لندن میں فلیٹس خریدے۔ میں نےبلاتفریق سب پرہاتھ ڈالا ہے‘مافیا پر ہاتھ ڈالا تو یہ چاہتےہیں میں اپنا آفس چھوڑدوں‘ اپوزیشن کا ہر لیڈر کرپشن پر کیسسز بھگت رہا ہے۔

پہلے دن کہا تھا کرپشن کرنے والوں پر ہاتھ ڈالوں گا‘سابقہ حکومتوں نے پولیس میں غنڈے بھرتی کیے۔دریں اثناءنیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان فلاحی ریاست کے طورپر دنیا کے لئے مثال بنے گا ‘ آنے والا وقت قومی صحت کارڈ جیسے ہمارے اقدامات کی افادیت ثابت کرے گا، دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی شہریو ں کو اس طرح کی ہیلتھ انشورنس میسر نہیں ، ملک کاپیسہ لوٹنے والے حکمران کھانسی کا علاج کرانے بھی باہر جاتے ہیں‘ان کا سارا خاندان باہر بیٹھا ہے، پاکستان کو ایسی فلاحی ریاست بنائیں گے جس میں ریاست کمزور اور غریب کی ذمہ داری لے اور قانون کی حکمرانی ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو نظام ہم لے کر آئے ہیںوہ برطانیہ کے ہیلتھ سسٹم سے بھی بڑھ کر ہے ۔ہمارا پورا سسٹم صرف ایلیٹ کلاس کو سہولیات فراہم کرتا تھا اور غریب صرف ٹھوکریں کھانے کے لئے رہ گیا تھا۔ہم نے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنانے کاآغاز کردیا ہے۔

قومی سلامتی کا تحفظ اسی وقت ممکن ہے جب عام آدمی ریاست کے ساتھ تعلق محسوس کرے۔علاوہ ازیں عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت سول اور فوجداری نظامِ عدل کے قوانین میں ضروری تبدیلیوں سے ملک میں انصاف کے نظام کو مؤثر اور اِس تک غریب کی رسائی کو یقینی بنا رہی ہے.

1908 کے بعد پہلی دفعہ حکومت سول قانون میں تبدیلی لے کر آ رہی ہے، ایک صدی پرانے قوانین میں اصلاحاتی تبدیلی کے حوالے سے ماضی میں کسی حکومت نے نہیں سوچا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سول قانون میں اصلاحات پر اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اہم خبریں سے مزید