• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب کے نئے معاون خصوصی کو نیب میں کام کا تجربہ ہے

اسلام آباد (انصار عباسی) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی منظر سے غیر موجودگی کو ایک ایسے موقع پر محسوس کیا جا رہا ہے جب عمران خان حکومت نے بیرسٹر شہزاد اکبر کو عہدے سے ہٹا کر اُن کی جگہ بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کو معاونِ خصوصی برائے امُور احتساب مقرر کیا ہے۔

 نیب کے ترجمان کے مطابق، چیئرمین نیب بیمار ہیں، کورونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے وہ دفتر نہیں آ رہے، وہ چند روز میں دفتر آ جائیں گے۔

 شہزاد اکبر نے پیر کو استعفیٰ دیا اور مبینہ طور پر انہیں عمران خان نے استعفیٰ دینے کیلئے کہا تھا۔ میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ وزیراعظم شہزاد اکبر سے خوش نہیں تھے کیونکہ وہ شریف فیملی کے کیسز میں وزیراعظم کیلئے اطمینان بخش کام نہیں کر رہے تھے۔

 شہزاد اکبر شوگر مافیا کو بھی ٹھیک کرنے میں ناکام رہے، وزیراعظم کو اُن سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں۔ 

شہزاد اکبر کے ہٹنے کے بعد کئی لوگ وزیراعظم عمران خان کے بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کو عہدہ دینے کے فیصلے پر حیران ہیں، وہ خالصتاً ایک ٹیکنوکریٹ ہیں اور ان کی کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں، لیکن اس کے باوجود انہیں احتساب پر معاون خصوصی لگایا گیا ہے۔ 

مصدق عباسی طویل عرصہ تک نیب میں کام کرتے رہے ہیں۔ جو لوگ ان کے ساتھ بیورو میں کام کر چکے ہیں انہوں نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ مصدق عباسی کی ساکھ بہت اچھی ہے۔ 

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیب کے ایک افسر نے بتایا کہ مصدق عباسی سے یہ امید رکھنا غلط ہوگا کہ وہ شہزاد اکبر کی طرز پر کام کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت مصدق عباسی نیب میں تھے اس وقت وہ بلا امتیاز احتساب پر یقین رکھتے تھے۔ 

نیب کے ذریعے کا کہنا تھا کہ مصدق عباسی کبھی بھی کسی کیخلاف غلط کیس بنانے کے حق میں نہیں رہے۔ عباسی نے مشرف کے دور میں یونیفارم کے ساتھ نیب میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ نیب کراچی، نیب پشاور، نیب کوئٹہ کے سربراہ رہ چکے ہیں جبکہ ڈی جی کی حیثیت سے نیب کے ہیڈکوارٹرز میں کام کر چکے ہیں۔

 یہ واضح نہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے کیسے اور کس کی سفارش پر بریگیڈیئر (ر) عباسی کو احتساب پر اپنا معاون خصوصی بنایا ہے۔ پی ایم آفس کے ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے کسی نے بریگیڈیئر عباسی کی ساکھ اور قابلیت کا ذکر کیا تھا۔ قائل ہونے کے بعد وزیراعظم نے انہیں اپنا نیا معاون خصوصی بنایا۔ 

اُن کے ساتھ کام کرنے والے ایک ذریعے کے مطابق، بریگیڈیئر عباسی شہزاد اکبر جیسے نہیں ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید