• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گنگوبائی کاٹھیاواڑی طوائف نہیں تھی، ریلیز روکی جائے، فیملی کا مطالبہ

عالیہ بھٹ کی فلم ’گنگوبائی کاٹھیاواڑی‘ کو ریلیز سے قبل قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ گیا، فلم کی ریلیز روکنے کے لیے گنگوبائی کی فیملی سامنے آگئی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گنگوبائی کاٹھیاواڑی کو گود لینے والے خاندان نے سنجے لیلا بھنسالی کی فلم کے ورلڈ پریمئر سے قبل ہی اس کی ریلیز روکنے کی درخواست دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق خاندان نے موقف اختیار کیا کہ گنگوبائی کاٹھیاواڑی کو فلم میں طوائف دکھایا گیا ہے جبکہ وہ عملی زندگی میں ایسی نہیں تھیں۔

عالیہ بھٹ نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیا ہے ،گنگوبائی کاٹھیاواڑی میں اجے دیوگن خاص کردار ادا کررہے ہیں۔

فلم کی کہانی حسین زیدی کی کتاب ’مافیا کوئین آف ممبئی‘ سے لی گئی ہے، گنگوبائی کاٹھیاواڑی کی فیملی نے 25 فروری کو سینما گھروں کی زینت بننے سے روکنے کی درخواست کی۔

گنگوبائی کی فیملی نے سنجے لیلا بھنسالی اور حسین زیدی کو ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے نوٹس جاری کیے ہیں۔

فیملی وکیل نریندردوبے نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ کوئی بھی نہیں چاہے گا کہ اس کی ماں کو طوائف کے طور پر پیش کیا جائے، یہاں تک کہ طوائف کا بیٹا بھی ایسا نہیں چاہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ پیسے کا نہیں بلکہ ایک شخصیت کے کردار کے قتل کا معاملہ ہے، یہ ماں اور بیٹے کا بھی نہیں بلکہ ہر عورت کی عزت اور وقار کا معاملہ ہے۔

نریندر دوبے نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی عورت نہیں چاہے گی کہ اسے فحش انداز میں پیش کیا جائے، جیسا کہ کتاب میں لکھا گیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ گنگوبائی کبھی طوائف نہیں بننا چاہتی تھیں تو پھر انہیں ایسے کیوں پیش کیا گیا؟ وہ تو طوائفوں کے حقوق کے لیے لڑنے والی سوشل ورکر تھیں، جن سے بڑے بڑے سیاستدان ملنے آئے۔

گنگوبائی کاٹھیاواڑی فلم دو سال سے خبروں میں ہے اور جس کتاب سے کہانی لی گئی وہ تو اس سے پہلے بھی دستیاب تھی، تو اب اس پر کارروائی کا کیا مطلب؟

اس سوال کے جواب میں فیملی کے وکیل نے کہا کہ ہم فلم کے پہلے پرومو کے بعد ہی عدالت چلے گئے تھے، ٹرائل کورٹ نے ہم سے گود لیے جانے کی تصدیق کی اور پھر ہائی کورٹ نے ثبوت طلب کیے۔

انہوں نے کہا کہ فیملی کی ریلیز روکنے کا کیس اس وقت سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، ہم پرامید ہیں کہ گنگوبائی کاٹھیاواڑی کی ریلیز سے قبل ہی اس معاملے کی سماعت ہوجائے گی۔

فیملی کے وکیل نے مزید کہا کہ کرائم رپورٹر کے لکھے گئے ناول ہر کسی کی دسترس میں نہیں اور بہت کم ہی لوگ اس سے واقف ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید