• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی وزیراعظم کا روسی صدر اور وزیر خارجہ کیخلاف پابندیاں لگانے کا اعلان

لندن (شہزاد علی) وزیراعظم بورس جانسن نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ روس کے صدر پیوٹن پر پابندیاں عائد کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ برطانیہ روس کے صدر ولاد یمیر پوتن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے خلاف جلد ہی پابندیاں متعارف کرائے گا۔ برطانیہ کی پابندیوں کی فہرست کے مطابق انہیں اثاثے منجمد کرنے کا سامنا کرنا پڑے گا یہ اقدام یورپی یونین اور امریکہ کی طرف سے بھی عائد کیا جا رہا ہے لیکن سفری پابندی نہیں۔مذکورہ اعلان روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد ٹینکوں کے ساتھ دارالحکومت کیف میں داخل ہونے کے بعد سامنے آیا ہے_ مسٹر جانسن نے کہا کہ دنیا کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مسٹر پوٹن کی جارحیت ناکام ہو۔ یوکرین پر روس کے حملے نے مغرب کے ممالک کی طرف سے مذمت اور انتقامی پابندیوں کو اکسایا ہے۔ایک ورچوئل میٹنگ میں نیٹو فوجی اتحاد کے رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے، مسٹر جانسن نے کہا کہ مسٹر پوٹن سرد جنگ کے بعد کے نظام کو الٹنے کے مشن میں مصروف ہیں۔ وزیر اعظم نے اتحادیوں کو متنبہ کیا کہ روسی صدر کے عزائم شاید یوکرین پر نہیں رکیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ "اہم" ہے کہ نیٹو کو اب مضبوط کیا گیا ہے ۔مسٹر جانسن نے کہا کہ برطانیہ نیٹو کی طرف سے فوجی مدد کے ساتھ مزید آگے بڑھنے کی کسی بھی درخواست کے لیے تیار ہے۔ جمعے کی شام، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں انہوں نے روس کے لوگوں کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے روسی زبان میں کہا کہ وہ نہیں مانتے کہ یہ جنگ آپ کے نام پر ہے انہوں نے تنازعہ کے خاتمے پر زور دینے کے بعد یوکرین میں بھی بات کی اور کہا کہ دنیا کو ایک آزاد اور خودمختار یوکرین کی ضرورت ہے یہ واضح نہیں ہے کہ مسٹر پوٹن اور مسٹر لاوروف کے امریکہ، یورپی یونین اور برطانیہ میں اثاثے کتنے اہم ہیں اور پابندیوں کا ان پر کیا عملی اثر پڑے گا۔۔جمعہ کے روز، مسٹر جانسن نے عالمی رہنماؤں سے روس کو سوئفٹ سے ہٹانے پر "فوری کارروائی" کرنے کی اپنی درخواست کا اعادہ کیا تاکہ صدر پوتن اور ان کی حکومت کو زیادہ سے زیادہ تکلیف پہنچے _ مغربی ممالک کی جانب سے اس ہفتے اعلان کردہ کچھ سخت ترین پابندیوں میں شامل ہیں: یہ اعلان کہ مسٹر پوتن اور مسٹر لاوروف کو نشانہ بنایا جائے گا، برطانیہ کی جانب سے جمعرات کو روس کے خلاف سخت پابندیوں کے پیکیج کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔ ان اقدامات میں روسی بینکوں، کاروباری اداروں اور اولیگارچوں کو نشانہ بنایا گیا۔ قومی ایئرلائن ایروفلوٹ پر بھی برطانیہ کے ہوائی اڈوں پر اترنے یا اس کی فضائی حدود سے پرواز کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شیپس نے جمعہ کو اعلان کیا کہ یہی اقدام تمام روسی نجی جیٹ طیاروں پر لاگو ہوگا۔

یورپ سے سے مزید