• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

………تانپورے اور تنبورے………

پطرس بخاری ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر تھے ۔ایک مرتبہ مولانا ظفر علی خاں صاحب کو تقریر کے لئے بلایا ،تقریر کی ریکارڈنگ کے بعد مولانا پطرس کے دفتر میں آ کر بیٹھ گئے۔ بات شروع کرنے کی غرض سے اچانک مولانا نے پوچھا: ’’ پطرس یہ تانپورے اور تنبورے میں کیا فرق ہوتا ہے؟‘‘ پطرس نے ایک لمحہ سوچا اور پھر بولے: ’’مولانا آپ کی عمر کیا ہو گی؟‘‘ اس پر مولانا گڑ بڑا گئے اور بولے: ’’بھئی ،یہی کوئی 75سال ہو گی۔‘‘ پطرس کہنے لگے: ’’ مولانا جب آپ نے 75 سال یہ فرق جانے بغیر گزار دئیے، تو دو چار سال اور گزار لیجئے ‘‘۔

……سعادت مند……

ایک بار کسی نے مجاز سے پوچھا: “کیوں صاحب! آپ کے والدین آپ کی رِندانہ بے اعتدالیوں پر کچھ اعتراض نہیں کرتے؟” مجاز نے کہا: “جی نہیں۔ ”پوچھنے والے نے کہا: “کیوں؟” مجاز نے کہا: “لوگوں کی اولاد سعادت مند ہوتی ہے، مگر میرے والدین سعادت مند ہیں۔‘‘

……ڈرانے کے لیے……

لکھنؤ کے ایک مشاعرے میں جگر مراد آبادی غزل پڑھ رہے تھے۔ ان کے ایک قریبی دوست جب ان کی تصویر کھینچنے لگے، تو جگر صاحب بولے “میر تصویر ایسی نہیں آتی کہ تم گھر میں سجا سکو۔“ (جگر صاحب بہت کالے تھے)۔

ان کے دوست نے کہا “تصویر سجانے کے لیے نہیں، بچوں کو ڈرانے کے لیے لے جارہا ہوں۔“

معزز قارئین! آپ سے کچھ کہنا ہے

ہماری بھرپور کوشش ہے کہ میگزین کا ہر صفحہ تازہ ترین موضوعات پر مبنی ہو، ساتھ اُن میں آپ کی دل چسپی کے وہ تمام موضوعات اور جو کچھ آپ پڑھنا چاہتے ہیں، شامل اشاعت ہوں، خواہ وہ عالمی منظر نامہ ہو یا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، رپورٹ ہو یا فیچر، قرطاس ادب ہو یا ماحولیات، فن و فن کار ہو یا بچوں کا جنگ، نصف سے زیادہ ہو یا جرم و سزا۔ لیکن ان صفحات کو اپنا سمجھتے ہوئے آپ بھی کچھ لکھیں اور اپنے مشوروں سے نوازیں بھی۔ خوب سے خوب تر کی طرف ہمارا سفر جاری ہے۔

ہمیں خوشی ہے کہ آج جب پڑھنے کا رجحان کم ہوگیا ہے، آپ ہمارے صفحات پڑھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اب ان صفحات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی رائے بھی دیں اور تجاویز بھی، تاکہ ان صفحات کو ہم آپ کی سوچ کے مطابق مرتب کرسکیں۔

ہمارے لیے آپ کی تعریف اور تنقید دونوں انعام کا درجہ رکھتے ہیں۔ تنقید کیجیے، تجاویز دیجیے۔ اور لکھیں بھی۔ نصف سے زیادہ، بچوں کا جنگ، ماحولیات وغیرہ یہ سب آپ ہی کے صفحات ہیں۔ ہم آپ کی تحریروں اور مشوروں کے منتظر رہیں گے۔ قارئین کے پرزور اصرار پر نیا سلسلہ میری پسندیدہ کتاب شروع کیا ہےآپ بھی اس میں شریک ہوسکتے ہیں ، ہمارا پتا ہے:

رضیہ فرید۔ میگزین ایڈیٹر

روزنامہ جنگ، اخبار منزل،آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی