ہم وہ آخری لوگ ہیں!
جنہوں نے اسکول کی گھنٹی بجانے کو اعزاز سمجھا،
ٹاٹوں پر بیٹھ کر پڑھا، اپنے والدین، بہن بھائیوں
اور رشتہ داروں کے ساتھ لڈو اور کیرم کھیلا،
جنہوں نے رشتوں کی اصل مٹھاس دیکھی،
آدھی رات بارش کی آمد پر چارپائیاں اگلے دن بھی گیلی رہتی۔
اب وہ منجیاں بھی ٹوٹ گئیں اور رشتے بھی۔
بہت خوبصورت خالص اور کم پڑھے لکھے لوگ تھے
مگر اب لوگ پڑھ لکھ کر بے مروت، مفادات اور
خود غرضی میں کھو گئےہیں۔
کیا پڑھا لکھا ، مگر جاہل دور آگیا ہے
متوجہ ہوں!
قارئین کرام آپ نے صفحۂ ’’نوجوان‘‘ پڑھا، آپ کو کیسا لگا؟ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔ اگر آپ بھی نوجوانوں سے متعلق موضاعات پر لکھنا چاہتے ہیں، تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریریں ہمیں ضرور بھیجیں۔ ہم نوک پلک درست کر کے شائع کریں گے۔ اس ہفتے نوجوانوں کے حوالے سے منعقدہ تقریبات کا احوال اور خبر نامہ کے حوالے سے ایک نیا سلسلہ شروع کررہے ہیں، آپ بھی اس کا حصّہ بن سکتے ہیں اپنے ادارے میں ہونے والی تقریبات کا مختصر احوال بمعہ تصاویر کے ہمیں ارسال کریں اور پھر صفحہ نوجوان پر ملاحظہ کریں۔
ہمارا پتا ہے:
انچارج صفحہ ’’نوجوان‘‘ روزنامہ جنگ، میگزین سیکشن،اخبار منزل، آئی آئی چندریگر روڈ کراچی
اخبار منزل،آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی۔