بھارت سے میزائل حادثاتی طور پر چلنے اور میاں چنوں میں دھماکے سے گرنے کے عین وقت پر اس علاقے کے آس پاس 2 بین الاقوامی سمیت 4 کمرشل فلائٹس فضا میں تھی۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اس میزائل کی ڈائریکشن اوپر یا بلندی کی طرف ہوتی تو خدانخواستہ کوئی ایک طیارہ نشانہ بن سکتا تھا۔
بھارتی وزارت دفاع نے معمول کی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے میزائل حادثاتی طور پر فائر ہوجانے کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان سے معافی مانگی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ہنگامی پریس کانفرنس کی تھی اور بتایا تھا کہ 9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک سپر سونک پروجیکٹ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق 9 مارچ کی شام عین اس وقت خانیوال ساہیوال اور چیچہ وطنی کے اوپر 2 غیر ملکی سمیت 4 کمرشل طیارے محو پرواز تھے، جو خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق لاہور سے کراچی کیلئے روانہ ہونے کے بعد نجی ایئر لائن ایئربلیو کی پرواز پی اے 405 ٹھیک 6:33 بجے 35700 فٹ کی بلندی پر چیچہ وطنی کے اوپر پرواز کر رہی تھی۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق مسقط سے سیالکوٹ کے لیے سلام ایئر کی پرواز اے وی301 بھی خانیوال کے قریب 39 ہزار فٹ کی بلندی سے محو پرواز تھی۔
فلائی دبئی کی پرواز ایف زیڈ 338 سیالکوٹ سے دبئی کیلئے روانہ ہوکر اس وقت ساہیوال کے قریب 30 ہزار فٹ کی بلندی پر تھی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایرلائن کی پرواز پی کے 305 جو عین اس وقت 27400 فٹ کی بلندی سے ساہیوال اور چیچہ وطنی کے درمیان سفر میں تھی۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق خدانخواستہ اس میزائل سے کوئی ایک طیارہ نشانہ بن سکتا تھا۔