• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دماغ کو ترو تازہ اور صحت مند رکھنے والی غذائیں

دماغ کی کرشمہ سازی کا اندازہ اس امر سے لگائیں کہ ہماری تمام کامیابیوں اور کارہائے نمایاں کے راستے دماغ سے ہو کر ہی جاتے ہیں۔ دماغ میں ملی جلی سوچ ہو یا خیال کی خیال سے ملاقات ، ہمیں قوت ارادی چاہیے جو منتشر خیالوں کومنظم کرکے ہمیں مستقل مزاج بناتی ہے۔ یہ ہمارا دماغ ہی ہے جو کبھی منطقی بن جاتا ہے توکبھی عقیدت مند۔ عقیدت کی کرشمہ سازی دیکھیں تو عقل بھی محو تماشا بن جاتی ہے۔ جرأت و حوصلے کی مشعل ہے تو یہی خوف اور اندیشے کا نگار خانہ۔ 

اسی دماغ نے جب خوف پر قابو پایا تو جلتے انگاروں پر چلنے کا حوصلہ ہوا۔ کچھ کرنے کی ٹھانی تو نابغہ روزگار اور جینیئس کہلایا۔ ذہانت و فطانت، عقل و خرد اور عقیدت و ادراک کے جتنے پیمانے ہیں ایک ہی جام (دماغ) سے چھلکتے ہیں، جسے ترو تازہ اور صحت مند رکھنے کے کچھ طریقے بھی ہوتے ہیں۔ روح کی صحت نیکی و صداقت کی شائق ہے تو دماغ کی صحت تمباکو نوشی اور دیگر مضرِ صحت نشہ آور اشیا کی علتوں سے پرہیز کی طلب گار۔ 

دماغ میں موجود قوت ارادی سے جہاں کینسر تک کو بھگایا جاسکتا ہے وہیں سگریٹ، گٹکے اور دیگر نشہ آور اشیا سے پرہیز کرنے سے دماغ ایک دن خود بخود نکوٹین کے اثرات کو نکال باہر کر کے پورے جسم کی اوور ہالنگ بھی کرتا ہے۔ ایڈنبرگ یونیورسٹی کے تحقیق کاروں کی ایک تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی سے پرہیز کے ساتھ ہی امراض قلب، ذیابطیس، ہائی بلڈ پریشر، لو بلڈ پریشر، دمہ اور الزائمر جیسے موذی امراض سے پلک جھپکتے افاقہ ہوتا ہے۔ آپ دماغ کی مرمت کرنا چاہتے ہیں یا دماغی صحت کے شائق ہیں تو درج ذیل غذائیں نہ صرف آپ کے دماغ کو تروتازہ اور صحت مند رکھیں گی بلکہ ان سے یادداشت بھی بہتر ہوگی۔

چکنی مچھلی

چکنی مچھلی (Oily Fish)اومیگا تھری فیسٹی ایسڈز کا بہترین ماخذ ہے، جو جسم میں ہر ایک خلیے کی وال بشمول برین سیل اسٹرکچر یعنی نیورونز کو بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ذہنی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے سامن، ٹونا، میکریل، ہیرنگ اور سارڈین مچھلی کو اپنی دماغی غذا کا جزو بنا لیں لیکن معیار و مقدار کا خیال رکھیں۔

ڈارک چاکلیٹ

ڈارک چاکلیٹ میں کاکائو پایا جاتا ہے، جو اینٹی آکیسڈنٹ کی ایک قسم فلیوونوئڈز پر مشتمل ہوتا ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹ دماغی صحت کے لیے خاص طور پر اہم ہیں کیونکہ دماغ تیزابی اثرات کو سہ نہیں پاتا جس سے عمر رسیدگی کے اثرات نمایاں ہو جاتے ہیں اور دماغی بیماریوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس لیے ڈارک چاکلیٹ کھانے سے آپ کے دماغ میں خون کی گردش رواں رہ کر آپ کو نہ صرف تروتازہ رکھتی ہے بلکہ آپ کی سیکھنے کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ لہٰذا یادداشت کو بہتر بنانے کے لیے ڈارک چاکلیٹ کا استعمال نہ بھولیں۔

بیریز

ڈارک چاکلیٹ کی طرح بیریز بھی فلیوونوئڈز اینٹی آکسیڈنٹس پر مشتمل ہوتی ہیں، جن سے ذہنی خلیوں کے مابین روابط میں بہتری کے ساتھ جسم میں سوزش اور ورم میں کمی آتی ہے۔ برین سیلز کے نئے کنکشنز نشوونما پا کر سیکھنے اور یادداشت کے عمل کو بہتر بناتے ہیں، ساتھ ہی عمر رسیدگی کے اثرات کم ہوتے ہیں۔ اس لیے اسٹرابیریز، بلیک بیریز، بلیو بیریز، بلیک کیورنٹس اور مل بیریز کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔

خشک میوہ جات

خشک میوہ جات بھی اومیگا تھری ایسڈز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی اینٹی آکسیڈنٹ وٹامن ای کا بھرپور خزانہ لیے ہوتے ہیں، جو بڑی عمر میں دماغی صحت کو برقرار رکھ کر الزائمر کے خطرے سے دور رکھتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ یہی وٹامن اس ذہانت کو بھی پروان چڑھاتا ہے، جس کے لیے سورج مکھی کے بیج، بادام، اخروٹ، کاجو، انجیر کا استعمال لازمی قرار دیا جا سکتا ہے۔

اناج

اناج میں بھی وٹامن ای کا خزانہ پایا جاتا ہے۔ اس لیے خاکستری چاول، بارلے، اوٹ میل، ہول گرین بریڈ اور ہول گرین پاستا آپ کی دماغی صحت کو چار چاند لگا سکتا ہے۔

کافی

دماغ کو غنودگی کے اثرات سے روکنے اور معلومات کو پروسیس کرنے کے حوالے سے کافی نہایت عمدہ ثابت ہوتی ہے۔ اس میں موجود اجزاء آپ کو سدا بہار جوانی سے بھی ہمکنار کر سکتے ہیں، ساتھ ہی آپ دماغی فرسودگی، ہارٹ اٹیک ، پارکنسن اور الزائمر جیسی بیماریوں سے بھی بچے رہتے ہیں۔

ایواکاڈو

ایواکاڈو کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم ہوتا ہے جو دماغی فرسودگی کا موجب بنتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ایواکاڈو بہترین خوراک بن سکتا ہے کیونکہ اسے کھانے سے موٹاپے کی شکایت دور ہوتی ہے، جو شریانوں میں خون کے جمنے کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ سویابین، سن فلاور اور کنولا آئل بھی مفید ہے، جس سے کولیسٹرول کی شکایت سے دور رہتے ہیں۔

انڈے

صبح کے وقت انڈہ کھانا موثر دماغی خوراک ہے، جس میں شامل وٹامن بی6اور 12، فولک ایسڈ دماغ کو بوسیدگی سے روک کر سدابہار جوانی کی نعمت سے لطف اندوز کر سکتا ہے۔

بروکلی

اگر آپ ہرے پتوں والی سبزیوں سے دور رہتے ہیں تو یہ آپ کی دماغی صحت کے لیے اچھی بات نہیں۔ بروکلی آپ کو دماغی و عصبی بیماریوں سے دور رکھ کر آپ کے دماغ کو تروتازہ و توانا کر سکتی ہے۔

صحت سے مزید